آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ،لگتا ہے حکومت خود صدارتی نظام کے شوشے کے پیچھے ہے، نفیسہ شاہ

شاید عوام کا اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے صدارتی نظام کی باتیں کی جا رہی ہیں، آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے تو منہ توڑ جواب ملے گا، بیان

جمعرات 20 جنوری 2022 14:36

آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ،لگتا ہے حکومت خود صدارتی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2022ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے ملک میں صدارتی نظام کی زیر گردش باتوںپر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ،لگتا ہے حکومت خود صدارتی نظام کے شوشے کے پیچھے ہے۔ اپنے بیان میں نفیسہ شاہ نے کہاکہ گزشتہ تین سال سے تھوڑے عرصے بعد صدارتی نظام نافذ کرنے کی حرکت شروع کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ملک صدارتی نظام کے معاملے پر عجیب مہم شروع کردی گئی ہے ،مشکوک طریقہ سے سوشل میڈیا پر یہ باتیں گردش اور وی لاگرز پروگرامز کر رہے ہیں۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ صدارتی نظام کی مہم کے پیچھے کون ہی آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ہے، لگتا ہے حکومت خود صدارتی نظام کے شوشے کے پیچھے ہے۔ انہوںنے کہاکہ عوام تکلیف میں ہے، ملک میں مارچز کا سلسلہ شروع ہے۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ شاید عوام کا اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے صدارتی نظام کی باتیں کی جا رہی ہیں، آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کریں گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔ نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت اس قسم کے حربے بند کرے۔