ترک صدر کی مبینہ توہین کی پاداش میں خاتون صحافی کو جیل بھیج دیا گیا

ترک حکام نے صحافی کو ٹیلی ویژن پروگرام میں صدر بارے بیان دینے کی وجہ سے گرفتار کیا تھا،رپورٹ

اتوار 23 جنوری 2022 12:05

ترک صدر کی مبینہ توہین کی پاداش میں خاتون صحافی کو جیل بھیج دیا گیا
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2022ء) ترکی کی عدالت نے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر میں گواہی دینے کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی توہین پر صحافی صدف کاباش کو قید کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ترک میڈیا کے مطابق ترک حکام نے صحافی کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں ترک صدر کے بارے میں بیان دینے کی وجہ سے گرفتار کیا تھا۔

(جاری ہے)

ترک صحافیہ کی طرف سے مبینہ توہین آمیز الفاظ اپوزیشن ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ انٹرویو میں کی گئی، جہاں اس نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر اسے پوسٹ کرتے ہوئے حکومتی محل کے لیے گودام کی مشابہت کی مثال استعمال کی۔

صدر کی توہین پر قانون کے تحت ملزم کو ایک سے چار سال کے درمیان قید کی سزا کا سامنا ہے۔ترکی کے پبلک پراسیکیوٹر نے 2014 سے 2019 کے درمیان کل 128,872 شہریوں کے ساتھ صدر رجب طیب ایردوآن کی توہین کرنے پر تحقیقات شروع کیں۔ توہین کے الزام میں تقریبا 27,717 مقدمے دائر کیے گئے۔اسی طرح مخالفین کا کہنا تھاکہ صدر جمہوریہ کی توہین کے الزام میں بھی لوگوں کو گرفتار کیا جاتا اور انہیں سزائیں دی جاتی ہیں۔ توہین ایک آلہ ہے جسے صدرکے مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :