نیپرا نے این ٹی ڈی سی پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا

جنوری 2021 کے ملک بھر میں بلیک آؤٹ پر ذمہ دار کمپنی کو جرمانہ عائد کر دیا گیا، جرمانہ بروقت بجلی سپلائی کی بحال میں ناکامی پر کیا گیا، ملک میں بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریبا 20 گھنٹے لگے

Umar Nawaz عمر نواز جمعہ 6 مئی 2022 14:49

نیپرا نے این ٹی ڈی سی پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 6 مئی2022ء) نیپرا نے این ٹی ڈی سی پر 5 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیاہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوری 2021 کے ملک بھر میں بلیک آؤٹ پر ذمہ دار کمپنی کو جرمانہ عائد کر دیا گیا، جرمانہ بروقت بجلی سپلائی کی بحال میں ناکامی پر کیا گیا، ملک میں بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریبا 20 گھنٹے لگے تھے۔ترجمان نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے جرمانہ ملک میں 9 جنوری 2021 کو بلیک آؤٹ ہونے کے بعد بروقت بجلی سپلائی کی بحال میں ناکامی پر کیا گیا ہے۔

ترجمان نیپرا کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی کو ملک میں بجلی سپلائی کی بحالی میں تقریبا 20 گھنٹے لگے تھے۔ نیپرا نے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے مذکورہ انکوائری کی اور اتھارٹی کو تفصیلی رپورٹ پیش کی جس کی بنیاد پر اتھارٹی نے این ٹی ڈی سی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی تھی۔

اتھارٹی نے نیپرا ایکٹ کے تحت این ٹی ڈی سی کو شوکاز نوٹس جاری کیا، سماعت کا موقع بھی دیا۔ تاہم، این ٹی ڈی سی کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہا۔اتھارٹی بلیک آئوٹ کے نتیجے میں متعلقہ پاور پلانٹس کے خلاف بھی الگ سے قانونی کارروائی کررہی ہے، انہیں الگ سے نمٹایا جائے گا۔ چند روز قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا ) کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 86 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی تھی ، بجلی کی قیمت میں یہ اضافہ مارچ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا، جس سے صارفین پر 28 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا ۔

بتایا گیا تھا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ( سی پی پی اے ) نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی درخواست نیپرا میں جمع کروا ئی تھی ، درخواست ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں جمع کروائی گئی تھی ، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ مارچ کے مہینے میں 10 ارب یونٹ بجلی پیدا ہوئی ، جس سے بجلی کی پیداواری لاگت 94 ارب روپے رہی ، اسی دوران فرنس آئل سے 22 روپے 52 پیسے فی یونٹ میں مہنگی ترین بجلی پیدا کی گئی جب کہ ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 14 روپے 36 پیسے فی یونٹ رہی اور 17 روپے 35 پیسے فی یونٹ میں ایران سے بجلی درآمد کی گئی ، 27 پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسز کی نظر ہوگئی۔