عراق میں ناک سے خون بہنے والے بخار کے کیسز سے حکام پریشان

خون چوسنے والے کیڑوں کے ذریعے وائرس جانوروں کے بعد انسانوں میں بھی منتقل ہونے لگا ،حکام محکمہ صحت

پیر 30 مئی 2022 17:02

عراق میں ناک سے خون بہنے والے بخار کے کیسز سے حکام پریشان
بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2022ء) عراق میں کیڑے مار دوا کا گائے پر چھڑکا ئوکرتے ہوئے حکام صحت خون چوسنے والے کیڑوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ ملک میں بخار کے سب سے زیادہ پھیلنے کا سبب بن رہے ہیں جس سے خون بہنے کے باعث لوگوں کی اموات واقع ہورہی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مکمل حفاظتی کٹ میں ملبوس صحت کے کارکنوں کا یہ منظر ایسا ہے جو عراق کے دیہی علاقوں میں عام ہو گیا ہے، کیونکہ عراق میں کریمین کانگو ہیمرج بخار تیزی سے پھیل رہا ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

عراق میں پھیلے اس وائرس کی کوئی ویکسین نہیں ہے اور یہ وائرس مزید تیزی سے پھیل سکتا ہے، اس وائرس سے انسان کے اندرونی اور بیرونی جسم کے حصوں اور خاص طور پر ناک سے شدید خون بہنے لگتا ہے۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کے مطابق یہ زیادہ سے زیادہ پانچ میں سے دو کیسز میں موت کا سبب بنتا ہے۔صوبہ ذی قار میں صحت کے ایک اہلکار حیدر ہانٹوچے نے کہا کہ ریکارڈ ہونے والے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

صحت کے اہلکار نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں اس وائرس کے کیسز انگلیوں پر گنے جاسکتے تھے، مگر اس صوبے میں خون چوسنے والے کیڑوں کے ذریعے منتقل ہونے والے اس وائرس سے جنگلی اور کھیتی باڑی والے جانور جیسے بھینس، گائے، بکرے اور بھیڑ متاثر ہورہے ہیں اور یہ سب جانور ذی قار میں بڑی تعداد میں موجود ہیں۔صحت کے اہلکار حیدر ہانٹوچے نے کہا کہ ان کے صوبے میں 2021 میں صرف 16 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں 7 اموات ہوئیں لیکن رواں سال ذی قار میں 43 کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں جن میں 8 اموات واقع ہوچکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :