پنجاب آرٹس کونسل میں دائرہ ادبی تنظیم کے تعاون سے حضرت بری امام صوفی کانفرنس کاانقعاد

صوفی ازم کی ترویج سے دہشت گردی خونریزی اور فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے،ڈاکٹر غضنفر مہدی

بدھ 29 جون 2022 23:02

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2022ء) پنجاب آرٹس کونسل میں دائرہ ادبی تنظیم کے تعاون حضرت بری امام صو فی کانفرنس کا انقعاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت ممتاز سکالر ڈاکٹر غضنفر مہدی چیئرمین انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف صوفی ازم نے کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غضنفر مہدی کا کہنا تھا کہ صوفی ازم کی ترویج سے دہشت گردی، خونریزی اور فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے۔

کہ حضرت بری امام کا تعلق حضرت لعل شہباز قلندر کے سلسلہء نسب سے ہے۔ حضرت بری امام کی خدمات کی وجہ سے ستی اور عباسی قبائل کے درمیان درینہ دشمنی کا خاتمہ ہو گیا تھا۔ حلقہ احباب تصوف کے چیئرمین کوکب اقبال ایڈوکیٹ نے کہا کہ اسلام آباد کے قرب و جوار میں 28مقامات پر حضرت بری امام کے چلہ گاہیں ہیں۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کو انہیں محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔

دائرہ کے صدر احسان کبریا نے کہا کہ حضرت بری امام جب سندھ جاتے تھے توحضرت شاہ عبدالطیف بٹائی کے والد شاہ حبیب کو انہوں نے دعا کی کہ ان کے گھر نرینہ اولاد ہوگی اور وہ اپنے بیٹے کا نام ان کے نام کی وجہ سے عبدالطیف رکھیں۔ممتاز سکالر محترمہ راشدہ نبیل حسین چیئرپرسن حضرت با با مسعود الدین گنج شکر اکیڈمی نے کہا کہ حضرت بری امام کی وجہ سے ستی اور عباسی قبائل کی جنگ ختم ہو گئی۔

یہاں پر جنگ و جدل اور خون ریزی ہوتی حضرت بری امام اپنی ڈالی بھیج دیتے اور اس کے پہنچتے ہی امن قائم ہو جاتا۔ کانفرنس کے شرکاء نے ایک قرارداد کے زریعے حکومت نے مطالبہ کیا گیا کہ حضرت بری امام کا میلہ اور عرس مبارک گزشتہ20سال سے بند ہے اس ثقافتی ورثے کو فوری شروع کیا جائے۔ کانفرنس سے وقار احمد ڈائریکٹر راولپنڈی آرٹس کونسل،نعیم اکرم قریشی صدر بزم عروج ادب، برطانیہ سے ائے ہوئے حارث عباس، جہانزیب چشتی، اُشنہ کائنات،میمونہ مشتاق، شاہدہ منصور،نورین صدف اور زینب النساء نے حضرت بری امام پر مکالات پڑھے۔