بینک پروسیڈز رئیلائزیشن سرٹیفکیٹ برقی طور پر جاری کریں گے

ہفتہ 6 اگست 2022 18:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2022ء) جب کسی صارف کو بیرون ملک سے اپنے اکاؤنٹ میں پاکستانی روپے میں رقم موصول ہوتی ہے تو بینک اسے رقم کا ثبوت جاری کرتا ہے جسے پروسیڈز ریئلائزیشن سرٹیفکیٹ (پی آر سی)کہتے ہیں۔ بینک دولت پاکستان کی ہدایات پر بینکوں نے اس سرٹیفکیٹ کے اجرا اور تصدیق کا عمل خود کار بنا دیا ہے۔ اب جونہی رقم اکانٹ میں کریڈٹ ہوگی، صارف کو فوری طور پر ایک الیکٹرانک پی آر ای (e-PRC) موصول ہوجائے گا۔

مزید یہ کہ بینک اپنے صارفین کو برقی طور پر پی آر سیز کا ایک اسٹیٹمنٹ بھی جاری کریں گے جس میں سال کے دوران بیرون ملک سے موصول ہونے والی تمام ترسیلات کی تفصیل درج ہوگی۔پی آر سی اس امر کا ثبوت ہوتا ہے کہ بیرون ملک سے موصول ہونے والی رقوم جیسے کارکنوں کی ترسیلات، برآمدی آمدنی، ایکویٹی سرمایہ کاری، بیرونی قرضہ وغیرہ بیرون ملک سے آگئی ہیں اور پاکستان میں پاکستانی روپے میں منتقل (realize) کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

رقوم کا استفادہ کنندہ پاکستان میں اپنے بینک اکانٹ میں رقوم کی موصولی پر سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتا ہے، یا بینک سے کانٹر پر نقد لے سکتا ہے۔ ایس پی آر سی اور ای پی آر سی ایک معیاری شکل میں ڈجیٹل طور پر سسٹم سے پیدا کردہ مخصوص شناختی نمبر کے ساتھ جاری کیے جائیں گے۔ اس طریقہ کار کے متعارف ہونے سے پی آر سی کی تصدیق کرنے والی ایجنسیاں جیسے پاکستان کسٹمز، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک ای پی آر سی اور ایس پی آر سی کی تصدیق کے لیے بینکوں کے آن لائن تصدیقی پورٹل پر رسائی حاصل کرسکیں گے۔

حالیہ برسوں میں اسٹیٹ بینک نے صارفین، بینکوں، اسٹیٹ بینک اور دیگر ایجنسیوں کے درمیان مختلف طریقہ ہائے کار کو ڈجیٹائز کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جس کا وسیع تر مقصد عوام الناس اور کاروباری اداروں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ کاروبار کرنے کی آسانی بڑھائی جاسکے اور کارکردگی بہتر بنائی جاسکے۔ ان اقدامات میں روشن ڈجیٹل اکانٹ، آسان موبائل اکانٹ، راست، کسٹمرز ڈجیٹل آن بورڈنگ فریم ورک، الیکٹرانک ویئرہاس رسیٹ فنانسنگ، ادائیگیوں کے لیے کیو آر کوڈز کا اسٹینڈرڈ، برآمدی مالکاری اسکیم کی ری فنانس عمل کی ڈجیٹائزیشن اور ضوابطی منظوری نظام شامل ہیں۔