ترکی کے ساتھ پی ٹی اے پر دستخط سے باہمی تجارت کو فروغ ملے گا، یونائٹیڈ بزنس گروپ

پیر 15 اگست 2022 23:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2022ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،صدر زبیرطفیل،چیئرمین شہزاد علی ملک،سیکریٹری جنرل ظفربختاوری، چیئرمین سندھ ریجن خالدتواب اور دیگر رہنماؤں و اراکین نے وفاقی وزیرتجارت نوید قمر کو ترکی کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) پر دستخط کرنے پر مبارکباد پیش کی ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بعض مصنوعات میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔

پیر کو جاری کردہ اپنے مشترکہ اعلامیہ میں یو بی جی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری پی ٹی اے پر دستخط ایک دیرینہ خواہش تھی۔یونائٹیڈ بزنس گروپ نے کہا کہ پی ٹی اے پر دستخط سے دو طرفہ تجارت کا حجم موجودہ دو طرفہ تجارت سے دوگنا ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

یو بی جی نے پاکستان کے تمام تجارتی اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ممبران کو پی ٹی اے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے تیار کریں۔

انہوں نے تجارتی اداروں سے مزید کہا کہ وہ پی ٹی اے کے اپنے اراکین کی تعلیم اور علم میں اضافہ کریں جو کہ یکم جنوری 2023 سے نافذ العمل ہوں گے اور مراعات فوری طور پر، پانچ سال تک اور 10 سال تک تین مراحل میں نافذ ہوں گی ۔ مراعات سے مستفید ہونے والی مصنوعات کی کیٹیگریز میں چمڑا، جوتے، شیشہ، سیرامکس، بیس میٹل کے سامان، پلاسٹک اور ربڑ، فرنیچر، گدے اور لیمپ، کھیلوں اور انجینئرنگ کے سامان، کیمیکلز اور کاسمیٹکس، زرعی مصنوعات اور پروسیس شدہ زراعت شامل ہیں۔

جبکہ پاکستان ترکی کی اشیا پر ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہوگا جس میں کوکا پاؤڈر، ایکریلک فلیمینٹ اور سٹیپل فائبر، نان وون مین میڈ فلیمینٹ، بلیک ٹی، موڈیم، وائر کنڈینسر، فوڈ انڈسٹری کے فلیور، ریسیپشن اینڈ ٹرانسمیشن کے لیے مشین، انزائمز اور گن بیس شامل ہیں۔یونائٹیڈ بزنس گروپ کے رہنمائوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکی او آئی سی، ای سی او اور ڈی ـ8 فارمز کے بہت فعال ممبر ہیں اور دونوں ممالک اپنے پی ٹی اے کی وجہ سے ان فارمز کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھا سکتے ہیں۔

یو بی جی نے مزید مشورہ دیا کہ ITI کارگو ٹرین کو ہموار کیا جا سکتا ہے تاکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو اپنے کارگو کو بغیر کسی پریشانی اور کم سے کم وقت میں منتقل کرنے میں سہولت فراہم کی جا سکے۔