اسحاق ڈار نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر بے بسی ظاہر کردی

توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آئے گا لیکن ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے۔ وزیر خزانہ کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 30 نومبر 2022 19:59

اسحاق ڈار نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر بے بسی ظاہر کردی
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 30 نومبر 2022ء ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر بے بسی ظاہر کردی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا توقع تھی کہ ڈالر 200 روپے پر آئے گا لیکن ڈالر کا ریٹ فکس نہیں کرسکتے، ڈالر افغانستان اسمگل ہورہا ہے اس اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی کی تاریخ 3 سے 5 دسمبر ہے، سکوک کی ادائیگیاں موخر نہیں کریں گے، کیوں کہ ایسا کرنے سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں ملک کی ساکھ متاثر ہوگی۔

اس سے پہلے کراچی میں ایک سیمینار سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کامالیاتی نظام معاشی ترقی کے لئے اہم ہوتا ہے، ہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنے کے عادی بن چکے ہیں، ہم قرضے لے کر اخراجات کرتے ہیں، ہمیں اپنی آمدنی بڑھانی اور اخراجات میں کمی کرنی ہوگی، ہمیں میوچل فنڈز اور انشورنس کے بزنس کو ترقی دینی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک نے سودی نظام پر عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کیں، دونوں سرکاری اداروں کے حوالے سے مجھے تشویش ہوئی کیوں کہ شریعت نے سود کی ممانعت کی ہے، سود سے پاک معاشرے کے لئے سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہوگی، 2016ء کے بعد سے اسلامی بینکاری کے فروغ کے اقدامات ٹھپ ہوگئے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکاری خدمات کا استعمال جدید دور کی ضرورت بن چکا ہے، بینکاری نظام کے ذریعے شفاف لین دین کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، ملک سے سودی نظام کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، ہم نے پہلے دور حکومت کے بعد سے اسلامی بینکاری کے لئے کوشش کی ہے، اسلامک بینکاری نظام میں چند سال کے دوران 10 گنا سے زیادہ وسعت آئی ہے، اس وقت اسلامی بینکاری 20 سے 25 فیصد ہوگئی ہے، 5 سال میں بینکنگ سسٹم کو اسلامی بینکاری میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔