ترکیہ نے 17 افراد اور 4 کمپنیوں کے مالی اثاثے منجمد کر دئیے

جمعرات 1 دسمبر 2022 16:07

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2022ء) ترکیہ نے، دہشت گرد تنظیم کو مالی تعاون کی فراہمی کے معقول سبب کی بنیاد پر متعددافراد کے ترکیہ میں موجود مالی اثاثوں کو منجمد کر دیا ہے۔ ترک خبررساں ادارے کے مطابق ترکیہ وزارت خزانہ کے تیار کردہ "مالی اثاثوں کے انجماد" کا فیصلہ آج سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے بعد سے نافذالعمل ہو گیا ہے۔

فیصلے کی رُو سے، دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سے متعلقہ قانون کے دائرہ کار میں، "دہشت گردی کی مالی معاونت کے جُرم میں داخل ہونے والے افعال کےارتکاب سے متعلق معقول وجوہات کی بنیاد پر داعش سے منسلک 17 افراد اور 4 کاروباری شخصیات کے ترکی میں موجود مالی اثاثوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ رابطے کی وجہ سے جن 17 افراد کے اثاثے منجمد کئے گئے ہیں ان میں ماہر دغائم، حسن دغائم، بدیہ حاکمی، نجیب بالیک، مصطفیٰ آرژا، رضوان ساکسوک، محمد اعلیٰ ساکسوک، حسن ساکسوک، حسین حسین، خالد ساکسوک، محمد راتب خطاب، ظہیر ساہلول، مجید سکاریہ، یاسر کیبار، احسان مہدی، صالح صالح اور عمید بن صلاح شامل ہیں۔

(جاری ہے)

داعش سے منسلک لیگل انٹٹیز میں ڈی ایکس این میلانو کمیشن ٹریڈ لمیٹڈ، المراعی امپورٹ ایکسپورٹ انڈسٹری اینڈ ٹریڈ لمیٹڈ، آر ساکسوک گولڈ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپورٹ انڈسٹری اینڈ ٹریڈ لمیٹڈ اور گلوبل لاجسٹک امپورٹ ایکسپورٹ فیسٹیول آرگنائزیشن ٹریڈ لمیٹڈ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :