اسٹیٹ بینک کے ذخائر ساڑھے 8 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے

سکوک بانڈز کی ادائیگی کے نتیجے میں اپریل 2014 کے بعد پہلی مرتبہ مرکزی بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالرز سے بھی کم ہو گئے

muhammad ali محمد علی ہفتہ 3 دسمبر 2022 00:35

اسٹیٹ بینک کے ذخائر ساڑھے 8 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے
لاہور (اردوپوائنٹ ،اخبارتازہ ترین۔02دسمبر 2022ء) اسٹیٹ بینک کے ذخائر ساڑھے 8 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکوک بانڈز کی ادائیگی کے نتیجے میں اپریل 2014 کے بعد پہلی مرتبہ مرکزی بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالرز سے بھی کم ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ 1 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کی ادائیگی سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالرز کی سطح سے بھی نیچے آ گئے، مرکزی بینک کے خالص ذخائر 6 ارب 90 کروڑ ڈالرز رہ گئے ہیں۔

اپریل 2014 کے بعد کبھی بھی اسٹیٹ بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالز کی سطح سے نیچے نہیں گئے، تاہم اب ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں تشویش ناک کمی ہو گئی ہے۔ تاہم پاکستان نے  پھر بھی 1 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کی بڑی ادائیگی کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک کو 5 دسمبر کو سکوک بانڈز کی ادائیگی کرنا تھی، جبکہ اس ادائیگی سے 3 روز قبل پیشگی اطلاع بھی دینا تھی، تاہم مرکزی بینک نے ادائیگی کی مقررہ تاریخ سے 3 دن قبل ہی 1 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کی ادائیگی مکمل کر دی۔

(جاری ہے)

سکوک بانڈز کی ادائیگی مکمل ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 1 ارب ڈالرز کی ادائیگی سے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کے خطرات میں واضح کمی آئی ہے، اس ادائیگی سے عالمی مارکیٹ میں پاکستان پر اعتماد میں اضافہ ہو گا۔ جبکہ واضح رہے کہ سکوک بانڈز کی یہ ادائیگی جمعہ کے روز سعودی عرب کے اہم اعلان کے بعد کی گئی۔ سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں توسیع کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کے خصوصی حکم پر مدت میں توسیع کی گئی۔ڈیپازٹ مد ت میں توسیع سعودی عرب کی پاکستان کو فراہم کی جانے والی مدد کا تسلسل ہے۔ ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد بینک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو بڑھانا ہے۔ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد پاکستان کی مشکل میں مدد کرنا بھی ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سعودی مدد نے پاکستان کی پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔