اسرائیل شام، عراق اور یمن میں نئی حزب اللہ" کی تشکیل روکنے کے آپریشن پر کام کررہا ہے، اسرائیلی اخبار

اتوار 4 دسمبر 2022 12:10

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2022ء) اسرائیلی اخبار "دی یروشلم پوسٹ" نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف ایویو کوچاوی شام، عراق اور یمن میں نئی "حزب اللہ" کی تشکیل روکنے کے بارے "دو جنگوں کے درمیان جنگ" کے نام سے ایک آپریشن پر کام کر رہے ہیں۔العربیہ نیوز نے اسرائیلی اخبار کے حوالے سے بتایا کہ معلومات میں اسرائیل کے عراق اور شام دونوں میں ایرانی اہداف کے خلاف حملوں کا بھی ذکر ہے۔

اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایران کا اثر شام میں البوکمال کے قریب امام علی کے فوجی اڈے تک پہنچ گیا ہے، رپورٹ میں اسے ایرانیوں کا آپریشنز ہیڈکوارٹر قرار دیا گیاہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کی قوت 1999 سے 2005ء کے درمیان دوگنا ہو گئی ہے کیونکہ اب سیاسی اور اقتصادی طور پر اس کا لبنان پر مکمل کنٹرول ہے، اسرائیل ہر گز نہیں چاہتا کہ حزب اللہ اب دوسرے عرب ملکوں میں بھی اتنی طاقتور ہو اور خطے کے ممالک کو کنٹرول کرنے لگے۔

(جاری ہے)

اخبار نے اسرائیلی فوج کے سربراہ کے حوالے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران حزب اللہ نے وسیع تجربہ حاصل کرنے اور اپنے ہتھیاراور آلات تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، وہ شام، عراق اور یمن میں اپنی طاقت بڑھا رہی ہے۔اخبار نے لکھا کہ اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں میں عراق، شام، یمن اور دیگر علاقوں میں سرگرمیاں شامل ہیں، ان میں ایران کے ساتھ دھڑے سرگرم ہیں اور اسرائیل ایران کو شام کا حصہ حاصل کرنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ اس وقت تک اسرائیل دو جنگوں کے درمیان جنگ کی حکمت عملی بنیادی طور پر ایرانی اہداف پر فضائی حملوں کے ایک سلسلے کے ذریعے نافذ کر رہا تھا، اس سے ایران کی خطے پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت کو نقصان پہنچایا گیا۔یروشلم پوسٹ کا کہنا ہے کہ ایران ڈرون کی منتقلی کی کوشش کر رہا تھا، اس نے ہوائی اڈوں پر گودام بھی بنائے جہاں سے گولہ بارود لے جایا جاتا ہے اور البوکمال کے قریب عراق کی سرحد پر امام علی نامی اڈہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو جنگوں کے درمیان جنگ مہم کا عمومی طریقہ اور حزب اللہ 2کے ظہور کو روکنے کی کوشش واضح نہیں ، ایران کے شام میں ایجنٹ اور اثر و رسوخ ہے اور اس نے وہاں اڈے بھی قائم کر رکھے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ایران اسرائیل کو ڈرونز سے براہ راست دھمکی دیتا ہے جیسا کہ امریکی قیادت کے اتحاد نے اس سال کے شروع میں اسرائیل کی طرف جانے والے ایرانی ڈرون کو مار گرایا اور انہوں نے مشرق میں امریکی افواج کو بھی نشانہ بنایا۔