فیصل آباد۔آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے فوری طور پر 200 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگیاں کرنے کا مطالبہ

بدھ 7 دسمبر 2022 21:03

فیصل آباد۔آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کا فیڈرل بورڈ آف ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2022ء) چیئر مین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن اعجاز احمد ناگرہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر 200 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگیاں کی جائیں تاکہ لیکویڈیٹی بحران کی وجہ سے صنعتی یونٹس کی بندش سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ٹیکسز، لیویز، پریزمپٹو ٹیکسز اور سرچارجز کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہے جس سے برآمدات 10 فیصد مہنگی ہو جائیں گی اور نتیجتا ًاس کے ہاتھ سے عالمی منڈیاں نکلنے کا خدشہ ہے۔

اس لیے اشد ضروری ہے کہ حکومت برآمدات کو کئی گنا بڑھانے کے لیے ایکسپورٹ فرینڈلی پالیسی اپنائے۔انہوں نے کہا کہ زیرو ریٹیڈ نظام کے خاتمے اور برآمدی شعبے پر 17 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ سے کاروباری لاگت غیر پائیدار سطح تک بڑھ گئی ہے۔

(جاری ہے)

برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں غیر ضروری تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 15.23 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ برآمد کنندگان کو لیکویڈیٹی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات اس سال 19.35 بلین ڈالر سے بڑھ کر 25 بلین ڈالر اور آئندہ نصف دہائی میں 50 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ 16 اکتوبر سے ایف بی آر کے پاس 45 ارب روپے کے ریفنڈ پیمنٹ آرڈر زیر التوا ہیں جبکہ گزشتہ ششماہی میں موخر شدہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی رقم 55 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :