وفاقی حکومت کا گلگت بلتستان کیساتھ سوتیلا سلوک ناقابل قبول ہے، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

ہم گلگت بلتستان کے عوام کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑیں گے، گلگت بلتستان کے حقوق کے تحفظ کیلئے وفاق کے ناروا سلوک کیخلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، وفاقی حکومت کی جانب سے گندم،ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی اور فنڈز کی بروقت ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے عوام اور علاقے کو بے پناہ نقصان ہورہاہے، محکمہ برقیات سمیت مفاد عامہ کے بڑے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل نہیں ہورہے ہیں اور بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے تھرمل جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، خالد خورشید

جمعرات 8 دسمبر 2022 23:05

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2022ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا گلگت بلتستان کیساتھ سوتیلا سلوک ناقابل قبول ہے، ہم گلگت بلتستان کے عوام کو بے یار و مدد گار نہیں چھوڑیں گے، گلگت بلتستان کے حقوق کے تحفظ کیلئے وفاق کے ناروا سلوک کیخلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، وفاقی حکومت کی جانب سے گندم،ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی اور فنڈز کی بروقت ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے عوام اور علاقے کو بے پناہ نقصان ہورہاہے، محکمہ برقیات سمیت مفاد عامہ کے بڑے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل نہیں ہورہے ہیں اور بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے تھرمل جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے گلگت بلتستان میں بجلی کی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر محکمہ برقیات کی جانب سے بجلی کے بلوں کی ریکوری کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے محکمے کو ہدایت کی کہ بجلی کے بلوں کی ریکوری کو بہتر بنائیں، صارفین کو میٹر ریڈنگ کے مطابق بجلی کے بل دیئے جائیں، مختلف علاقوں سے بھاری بجلی کے بل دینے کی شکایات موصول ہورہی ہے جس کا جائزہ لیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ پاور کے ریونیو کو نئے پاور پروجیکٹس کیلئے ہی استعمال کیا جائیگا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صوبائی سیکرٹری برقیات اور محکمہ پلاننگ کو ہدایت کی کہ نئے پاور پروجیکٹس کے ڈیزائننگ میں خصوصی توجہ دیں تاکہ بجلی کے منصوبے مختصر مدت میں مکمل کئے جاسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ برقیات کو ہدایت کی کہ 100 میگاواٹ کے آئی یو، 80 میگاواٹ پھنڈر سمیت دیگر پاور کے بڑے منصوبے جن کی فزیبلٹی مکمل ہوئی ہے ان منصوبوں کے ای او آئی کے ٹی او آرز کو جلد حتمی شکل دیں۔

ضلعی ہیڈکوارٹرز کیلئے منظور کئے جانے والے منصوبے کے تحت سمارٹ میٹرز اور اے بی سی کیبلز کی تنصیب کا عمل تیز کریں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ جن پاور پروجیکٹس میں ٹربائینز بہت پرانے ہونے کی وجہ سے مکمل بجلی پیدا کرنے میں دشواری درپیش ہے ان پاور ہائوسز کے ٹربائینز تبدیل کرنے کیلئے سفارشات تیار کریں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ محکمہ برقیات کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی ریفامزمتعارف کرانے کیلئے کاغذی کارروائی کو حتمی شکل دیں۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی چوری اور تجاویزات کے خاتمے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جائے، صوبائی سیکرٹری داخلہ او رآئی جی پی گلگت بلتستان محکمہ برقیات اور ضلعی انتظامیہ کیساتھ بھرپور تعاون کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بلتستان کے صوبائی وزرا کی جانب سے چیف انجینئر اور ایس ای کی عدم تعیناتی کے حوالے سے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے 24گھنٹے میں بلتستان کیلئے چیف انجینئر اور ایس ای کے تعینات کے احکامات دیئے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سکردو میں بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے 10 کروڑ ریلیز کی دی گئی ہے، تھرمل جنریٹرز کے ذریعے سکردو کے عوام کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کچورا اور چھوک پاور پروجیکٹس کے رفتار کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے سکردو میں گندم بحران پر قابو پانے کیلئے صوبائی وزرا اور انتظامیہ کی جانب سے تیار کئے جانے والے سفارشات کو سراہتے ہوئے صوبائی سیکریٹری خوراک کو ہدایت کی کہ سکردو میں دیگر اضلاع کے رہنے والوں کیلئے ان کے متعلقہ اضلاع سے گندم کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

اجلاس میں بلتستان سے صوبائی وزیر سیاحت راجہ ناصر، صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم، صوبائی وزیر تعمیرات وزیر سلیم، کمشنر بلتستان اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ دیامر سے کمشنر دیامر/ استور اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔