نوجوان ملک سے نظریاتی لگاؤ پیدا کریں،معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا تقریب سے خطاب

بدھ 14 دسمبر 2022 20:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2022ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ترقی کے لیے امن انتہائی ضروری ہے۔ امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہیے۔ جنگ براہِ راست عوام کو متاثر کرتی ہے۔ طلبہ کوحالات و واقعات کا گہرا تجزیہ کرنا چاہیے اور پہلی ترجیح اپنے قومی تشخص کو دینی چاہیے۔

نوجوانوں کو چاہیے ملک سے نظریاتی لگاؤ پیدا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیر اہتمام دو روزہ گرینڈ امن میلے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مذ کورہ شعبے کے سربراہ حسین شہید سہروردی، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ محکمہ اطلاعات اور امور نوجوانان کے تعاون سے منعقد ہونے والے امن میلے کا مقصد ثقافتی تنوع اور مکالمے کے ذریعے امن کو فروغ دینا تھا۔

(جاری ہے)

میلے میں مختلف علاقوں کی ثفافت پر مبنی 70 سے زائد اسٹالز لگائے گئے جبکہ مختلف موضوعات پر مباحثوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جن میں ماہرین نے شرکت کی اور طلبہ کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ طلبہ کے سامنے ایسے مباحثے ضروری ہیں کیونکہ انہی نوجوانوں نے آگے جا کر پالیسی سازی کرنی ہے۔

معاون خصوصی نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ غور کریں کہ کون سے مسائل علاقے کو متاثر کر رہے ہیں۔ جنگ ایک حقیقت ہے جو براہ راست عوام کو متاثر کرتی ہے۔ ہمارے خطے میں امن ایک چیلنج بن کر سامنا آیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ امن کے مختلف محرکات پر توجہ دے کر ہم اصل مقصد تک پہنچ سکتے ہیں اور حقیقی امن حاصل کر سکتے ہیں۔ ترقی کے لیے بھی امن انتہائی ضروری ہے اور ہم سب کو مل کر سنجیدگی سے امن کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔

ہماری تین نسلیں امن کے لیے کوششیں کرتے کرتے ختم ہو گئیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہر چیلنج یا واقعہ جو سامنے آتا ہے اس میں سازش نہیں ہوتی۔ نوجوانوں کو حالات و واقعات کا گہرا تجزیہ کرنا چاہیے۔ افغانستان پر بیرونی جارحیت سے ہمارا ملک بھی متاثر ہوا۔ ہم نے معاشرے کو ارتقائی عمل میں ڈالا لیکن سنبھالا نہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ قومی تشخص ان کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ وہ اپنی سوچ کو بڑا کریں اور بڑی شناخت پیدا کریں۔ نوجوان خود میں ملک سے نظریاتی لگاؤ پیدا کریں۔