قبائلی اضلاع کی لیویز خاصہ دار فورس کا پولیس میں انضمام تقریباً مکمل ہوچکا ہے، بابر سلیم سواتی

جمعرات 22 دسمبر 2022 19:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2022ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے محکمہ داخلہ و قبائلی امور بابر سلیم سواتی نے کہا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ناگزیر ہے، وہاں کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فی سہولیات اور ان کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔ قبائلی اضلاع کی لیویز خاصہ دار فورس کا پولیس میں انضمام تقریباً مکمل ہوچکا ہے،بقاء یا لیویز خاصہ دار فورس کی پولیس میں انضمام پہلے سے وضع کردہ قانون کے مطابق جلد از جلد ممکن بنایا جائے گا۔

وہ محکمہ داخلہ میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیویز خاصہ دار فورس کی پولیس میں انضمام و دیگر مسائل کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیر برائے زکوة و عشر، سماجی بہبود ،خصوصی تعلیم اور ترقی خواتین انور زیب خان، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان وزیر، سپیشل سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لیویز اور خاصہ دار فورس کی بحالی کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں اس سلسلے میں مختلف امور جن میں لیویز اور خاصہ دار فورس کی بحالی، ریٹائرمنٹ، یونیفارم، سن کوٹہ اور سروسز سے متعلق دیگر مسائل پر بھی خصوصی بات چیت کی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع کے تقریبا 90 فیصد معطل لیویز اور خاصہ دار فورس کی بحالی کے مسئلے کو حل کرکے پولیس میں ضم کیا گیا ہے جبکہ باقی رہ جانے والی10 فیصد لیویز اور خاصہ دار فورس کی بحالی کیلئے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پیش رفت پر کام جاری ہے ۔

صوبائی وزیر انور زیب خان نے ضلع باجوڑ کے 52 معطل لیویز اور خاصہ دار فورس کی فوری بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان معطل لیویز اور خاصہ دار فورس کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر نے اجلاس میں بتایا کہ ایف آر بنوں سے معطل خاصہ داروں کی لسٹ کی چھان بین متعلقہ فورم سے کرائی جائے تاکہ حق دار کو ان کا حق مل جائے۔

انہوں نے لیویز اور خاصہ دار فورس کے 22 نکات پر مشتمل مطالبات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ اجلاس میں مشیر داخلہ بابر سلیم سواتی نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ قبائلی اضلاع کے لیویز خاصہ دار فورس کے مسئلہ کو حل کرنے میں تیزی لائی جائیں اور قانون اور ضابظہ کے دائرے میں رہتے ہوئے بحالی سے رہ جانے والے لیویز اور خاصہ دار فورس کا مسئلہ حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی ضلع باجوڑ کے معطل 52 لیویز خاصہ دار کی بحالی کے لئے جانچ پڑتال متعلقہ حکام سے کرانے اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اس پر کام تیز کیا جائے جبکہ ایف آر بنوں میں 183 لیویز خاصہ دار فورس کی تنخواہوں کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد اس پر بھی عمل درآمد یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع میں بقایا 48 لیویز خاصہ دار فورس کا پولیس میں انضمام پر جلد از جلد عمل درآمد ممکن بنائی جائے۔