اسرائیلی آرمی چیف کی تقرری پرحماس نے جنگی قیدی کی ویڈیوجاری کردی

حماس کی جانب سے جاری کی گئی جنگی قیدی کی ویڈیو کی تحقیقات کی جارہی ہیں،اسرائیلی فوج

منگل 17 جنوری 2023 14:25

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2023ء) فلسطینی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی قیدی ایویرا مینگیسٹو کا ایک مبینہ ویڈیو کلپ نشر کیا ہے۔ مینگیسٹو کو حماس نے سنہ 2014 میں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے بعد پکڑا لیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ اب تک حماس کے ہاں جنگی قیدی ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے بتایا کہ وہ نامعلوم ویڈیو میں دکھائی دینے والے شخص کی شناخت کر رہی ہے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص حماس کے ہاں جنگی قیدی مینگیسٹو ہی ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق مینگیسٹو جس کے بارے میں حماس نے کہا کہ وہ ایک اسرائیلی فوجی تھا، جب کہ تل ابیب اس کی تردید کرتا ہے۔ ویڈیو میں دکھایا جانے والا شخص استفسار کر رہا ہے کہ اس کی قید کب ختم ہو گی ۔

(جاری ہے)

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا حماس نے یہ ویڈیو کب شوٹ کی تھی۔یہ ویڈیو کلپ نئے اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی ہالیوی کے عہدہ سنبھالنے کے آغاز کے ساتھ ہی سامنے آیا ہے، اسرائیلی اخبارنے کہا کہ نئے آرمی چیف کو عہدہ سنھبالنے کے بعد مشکل چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مینگیسٹو نے کلپ میں کہا کہ میں اور میرے ساتھی ان طویل سالوں کے مصائب اور تکالیف کے بعد کب تک یہاں رہیں گی ۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل کی ریاست اور عوام کہاں ہے، انہیں ہمارے انجام کی کوئی فکرنہیں ۔حماس کے عسکری ونگ نے مینگیسٹو کو اسرائیلی فوج کا ایک سپاہی قرار دیا ہے جب کہ اسرائیلی حکام اسے نفسیاتی مسائل کا شکار شہری قرار دیتے ہیں جو 2014 میں حادثاتی طور پردیوار فاصل عبور کر کے غزہ داخل ہو گیا تھا جہاں اسے حماس کے جنگجوں نے گرفتار کرلیا۔

ابھی تک کسی سرکاری اسرائیلی ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ ویڈیو میں القسام بریگیڈزکی طرف سے پیش کیا گیا شخص درحقیقت مینگیسٹو ہے، لیکن وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کلپ کے شائع ہونے کے بعد اس کی صداقت کی تصدیق کیے بغیر ایک مختصر بیان جاری کیا۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل اپنے قید اور لاپتہ بچوں کو ان کے وطن، ریاست اسرائیل کو واپس کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل اور کوششیں لگا رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ران کوچاو نے کے اے این پبلک ریڈیو کو بتایا کہ فوج "ویڈیو کی حقیقت کا اندازہ لگانے کے لیے کام کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ویڈیو کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ویڈیو حقیقی ہے، کہ یہ مکمل طور پر سچ ہے۔ میرے لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا ویڈیو حقیقی ہے۔

متعلقہ عنوان :