حکومت اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کو حقیقی معنوں میں ختم کرنے اور پانچ سال کی مدت میں تبدیلی کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے عزم ہے،اسحاق ڈار

جمعہ 27 جنوری 2023 23:15

حکومت اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کو ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2023ء) وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت آج وفاقی شرعی عدالت (ایف ایس سی) کے ربا سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق رہنما کمیٹی کا پہلااجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشاوزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، سیکرٹری خزانہ، اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین،فنانس ڈویڑن اور اسٹیٹ بینک کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کی اسلامی فنانسنگ اور سود سے پاک نظام پر عمل درآمد کے لیے روڈ میپ بنانے کے سلسلہ میں مخلصانہ کوششوں کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ گورنر اسٹیٹ بینک ود سے پاک نظام پر عمل درآمداور اسیس کی منطقی منزل تک لے جانے میں رہنمائی کریں گے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں انہوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں واپس لینے اور اس پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے پر اسٹیٹ بینک اور این بی پی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ حکومت اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کو حقیقی معنوںمیں ختم کرنے اور پانچ سال کی مدت میں تبدیلی کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اجلاس کے فیصلے ملک میں اسلامی مالیاتی نظام کے فروغ کے لیے سود مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے تمام متعلقہ شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ سود سے پاک نظام پر عمل درآمد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور اس نظام کو قابل عمل اور مضبوط بنانے کے لیے عزم، خلوص اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کریں، کیونکہ بینکاری نظام کے 21 فیصد بینک پہلے ہی اسلامی نظام کے تحت کام کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کمیٹیوں میں اسلامی قوانین کے پیشہ ور ماہرین کو شامل کرنے پر زور دیا اور اضافی اسلامی سکوک بانڈز کے اجرائ کے لیے علمائے کرام اور اسلامی دانشوروں کی رہنمائی بھی طلب کی۔ انہوں نے اسلامی مالیاتی نظام کے بارے میں ایف ایس سی کے فیصلے پر عمل درآمد کی ہر کوشش کی مکمل حمایت کی۔قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اجلاس کے شرکائ کا خیرمقدم کیا اور ایف ایس سی کے فیصلے پر عملدرآمد کے رہنما اصولوں اور اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تکنیکی مسائل پر قابو پانے، سفارشات حاصل کرنے اور اسلامی فنانسنگ پر مکمل عمل درآمد میں پیش رفت کا فیصلہ کرتے ہوئے پانچ ورکنگ گروپ بنائے گئے ہیں۔