متحدہ عرب امارات میں بھی پٹرول اور ڈیزل مہنگا

فیول پرائس کمیٹی نے فروری 2023ء کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 31 جنوری 2023 14:28

متحدہ عرب امارات میں بھی پٹرول اور ڈیزل مہنگا
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جنوری2023ء) متحدہ عرب امارات میں بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق خلیجی ملک کی سرکاری آئل کمپنی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی فیول پرائس کمیٹی نے 31 جنوری کو فروری 2023ء کے مہینے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا اعلان کیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ یکم فروری سے سپر 98 پیٹرول کی قیمت 3.05 درہم فی لیٹر ہوگی، جنوری میں اس کی قیمت 2.78 درہم تھی، اسپیشل 95 پیٹرول کی جنوری میں قیمت 2.67 درہم کے مقابلے میں نئی قیمت 2.93 درہم فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح ای پلس91 پیٹرول کی فروری کے لیے قیمت 2.86 درہم فی لیٹر ہوگی، جو پچھلے مہینے 2.59 درہم فی لیٹر میں فروخت ہورہا تھا جب کہ ڈیزل کی جنوری کی قیمت 3.29 درہم میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور فروری میں اس کی قیمت 3.38 درہم فی لیٹر ہوگی۔

(جاری ہے)

متحدہ عرب امارات میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے باوجود رہائشیوں کو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے بچانے کیلئے شاندار اقدام کے طور پر روز مرہ استعمال ہونے والی 200 سے زائد ضروری اشیاء کی قیمتیں منجمد کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کا اطلاق 2023ء کے آخر تک تازہ پیداوار اور سپر مارکیٹ کی اشیاء سمیت تمام زمروں میں روزمرہ کی مصنوعات پر ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ عالمی افراط زر کی شرح کو مات دینے اور متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کی مدد کرنے کے مقصد سے لولو ہائپر مارکیٹ نے 200 سے زائد مصنوعات پر 'پرائس لاک' مہم کا اعلان کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 2023ء کے آخر تک ملک کے تمام لولو اسٹورز پر تازہ مصنوعات اور سپر مارکیٹ کی اشیاء سمیت تمام زمروں میں روزمرہ کی مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

اس حوالے سے لولو دبئی کے ڈائریکٹر سلیم ایم اے نے کہا کہ ہمارے گروپ کو اس جدید 'پرائس لاک' پروجیکٹ کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے تاکہ ہمارے لولو ہائپر مارکیٹ کے صارفین کو عالمی قیمتوں کی افراط زر سے نمٹنے میں مدد ملے جس سے ہر کوئی جدوجہد کر رہا ہے، ہم مقامی مارکیٹ کو متوازن کرنے اور معیار زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے سپلائرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جس کے لیے متحدہ عرب امارات جانا جاتا ہے، اس مہم کا اطلاق روزمرہ کی مصنوعات کی تمام اِن اسٹور خریداریوں پر ہوتا ہے۔

بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ دبئی میں مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے ناصرف ٹرانسپورٹ اور تفریحی سرگرمیوں کے اخراجات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا بلکہ اشیائے صرف کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں، صارفین کے لیے قیمتوں کی سطح یورپی ممالک اور سنگاپور کی طرح آسمان کو چھونے لگی، صورتحال پچھلے 3 برسوں کے دوران افراط زر میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے ہوئی۔