سٹیزن کونسل کا وفاقی و صوبائی بجٹ پر اجلاس کا انعقاد

زرعی زمینوں پر کام کرنیوالے ہاریوں کو صنعتی مزدوروں کا درجہ دیا جائے، قرارداد میں مطالبہ

منگل 13 جون 2023 21:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2023ء) وفاقی بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے مختص کی گئی رقم 450 ارب روپے ناکافی ہے اس رقم کو 21 سو ارب روپے ہونے چاہئے تاکہ ملک کی 40 فیصد آبادی جو خطے غربت کی لکیر سے نیچے پہنچ چکی ہے اس کی کسی حد تک اشک شوئی ممکن ہو سکے ان تاثرات کا اظہار کراچی سٹیزن کونسل کے سربراہ، سیاسی و سماجی رہنما محفوظ النبی خان نے سٹیزن کونسل کے اجلاس میں کیا اجلاس میں چارٹر اکانٹنٹ حلیم خان غوری، سید سیم شاہ ایڈوکیٹ، لیاقت علی میو ایڈوکیٹ، یاسین مہران والا ایڈوکیٹ، بینکار عطا الرحمن، اشفاق لودھی، ولی الرحمن عثمانی، اشتیاق عالم اور اسلم خان فاروقی و دیگر شریک تھے محفوظ النبی خان نے کہا کہ بجٹ میں نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے دوسری طرف قومی بجٹ اسکیم کی شرح منافع میں نجی بینکوں کی شرح کے مطابق اضافہ نہ کیا جانا افسوسناک ہے انہوں نے سندھ حکومت کے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ بجٹ میں خواتین کسانوں کے لئے مختص رقم میں اضافہ کرکے صنعتی شعبوں میں کام کرنے والی خواتین ورکرز کو بھی شامل کیا جائے اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے سندھ حکومت سے زرعی زمینوں پر کام کرنے والے ہاریوں کو صنعتی مزدوروں کا درجہ دینے اور ہاریوں کو مزدوروں کے مساوی اجرت کی ادائیگی کے لئے اراضی مالکان کو پابند کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔