غ* پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوئٹہ کا پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 16 نومبر 2023 23:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2023ء) پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوئٹہ کے زیر نظارت کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ضلعی سیکرٹری یار محمد بریال کے زیر صدارت احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ جس میں مختلف تعلیمی اداروں سے سینکڑوں طلباء نے شرکت کی۔ یہ مظاہرہ کوئٹہ کے مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تقاریر کے بعد اختتام پذیر ہوا۔

مظاہرے سے ضلعی سیکرٹری یار محمد بریال اور زونل آرگنائزر سیف اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اکیسویں صدی میں بھی ہمیں تعلیمی ادارے اور تعلیمی سہولیات میسر نہیں۔ پشتون بلوچ صوبے میں تعلیمی ادارے مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ صوبے کے مختلف بجٹ میں تعلیمی ادارے صرف تحریر کے حد تک محدود رکھے گئے ہیں آج بھی تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور فرنیچر کی کمی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ یونیورسٹی، سردار بہادر خان وومین یونیورسٹی اور آئی ٹی یونیورسٹی (بیوٹمز) میں ایچ ای سی کے قوانین کے برعکس فیسوں میں اضافے کو واپس اور اساتذہ کو تنخواہیں دئے جائے۔ ڈائریکٹوریٹ سیٹوں میں میرٹ کی پامالی، کرپشن و کمیشن اور غفلت کے بنیاد پر ڈائریکٹر کو معطل کیا جائے۔ اسکولوں کے کلسٹر فنڈز میں کرپشن کے خلاف تحقیقات اور کاروائی، کالجز میں بی ایس پشتو مضمون کو بحال، لیپ ٹاپ سکیم میں 2019 بیچ کوے طلباء کو شامل، طلباء کیلئے ٹرانسپورٹ فراہمی، سکالرشپ کی بحالی اور طلباء کے دیگر بنیادی مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ADA/ADS کے امیدواروں کو بھی ماسٹرز میں داخلے دئیے جائے۔انہوں نے کہا کہ افغان کڈوال طلباء کے ساتھ انسانی سلوک روا رکھا جائے اور انہیں زبردستی تعلیمی اداروں سے بے دخل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پرنسپل بوائز ڈگری کالج سریاب، طلباء کو آئینی اور جمھوری حقوق سے دور رکھنے اور کالج کے سپورٹس فنڈز، ٹور فنڈز اور تعصب کے بنیاد پر ٹرانسپورٹ روٹ تبدیل کرنے پر ان کے خلاف تحقیقات کئے جائے اور مزید کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں انتظامیہ کی غفلت کے بنیاد پر ہاسٹلوں میں اسلحہ کی نمائش، وہاں پر طلباء کو زدکوب کرنے پر اعلیٰ حکام سے اس کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اساتذاہ کو تنخواہیں دی جائے اور تعلیمی اداروں میں سیاست پر پابندی ختم کر کے طلباء یونین کو بحال کیا جائے۔