ڈاکٹر اسماعیل کو کراچی سے رہائشگاہ سے لاپتہ کرنا ظلم کی انتہاء ،سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر کلیم اللہ

ہفتہ 18 نومبر 2023 22:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2023ء) ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے شریف النفس ڈاکٹر اسماعیل کو کراچی سے انکی رہائشگاہ سے لاپتہ کرنا ظلم کی انتہاء اور سمجھ سے بالاتر ہے، حکومت بلو چستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ازخود اس واقعے کا نوٹس لیتی لیکن حکومت بلو چستان فی الحال سورہی ہے ، اگر 72گھنٹوں کے اندر ڈاکٹر اسماعیل کو منظر عام پر نہیں لایا تو تمام اضلاع میں سروسز سے بائیکاٹ، دھرنے اور احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر صبور اور ڈاکٹرعارف کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر اسماعیل 2سال تک کوئٹہ کے سول ہسپتال میں اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں کراچی کے علا قے طارق روڈ پر واقعے انکی رہائشگاہ پر 15افراد نے ڈاکٹر اسماعیل کوانکی رہائشگاہ سے اٹھایا جس پر انکے اہل خانہ کی جانب سے فیروز آباد تھانہ کے ایس ایچ او سے رابطہ کر کے انہیں اطلاع دی تو انہوں نے بھی مقددمہ درج کر نے سے انکار کر دیا ،کورٹ سے رجوع کر نے کے باجود پو لیس کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر اسماعیل کراچی میں اپنی جان کی پروہ کئے بغیر کانگو کے مریضوں کے علاج میں مصروف تھے ایک شریف النفس ڈاکٹر کو انکی رہائشگاہ سے اٹھانا ظلم کی انتہائی اورسمجھ سے بالاتر ہے ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی اغواہ کاری سے ڈاکٹرز خود کوغیرمحفوظ سمجھنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر72گھنٹوں کے اندر ڈاکٹر اسما عیل کو منظر عام پر نہیں لایا گیا تو تمام اضلاع میں سروسز سے بائیکاٹ، دھرنے اور احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے جس پر ینگ ڈاکٹرز سندھ نے بھی ہمارے ساتھ دینے کا فیصلہ کیاہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت بلو چستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ازخود اس واقعے کا نوٹس لیتی لیکن حکومت بلو چستان فی الحال سورہی ہے ۔