اسلامی تحریک برلن کا سالانہ سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد

سنت رسولؐ کو اپناتے ہوئے اپنے کردار واخلاق سے ہی مسلمان ہونے کی ثبوت پیش کرنا چاہیے ۔صدر یورپین مسلم کونسل امتیاز احمد سویہ

Mateeullah مطیع اللہ پیر 25 دسمبر 2023 18:12

اسلامی تحریک برلن کا سالانہ سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد
برلن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25دسمبر۔2023ء) جرمنی کے دارلحکومت برلن کے اسلامی تحریک برلن نے اپنے سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کیمونٹی و ممبران کے لیے سالانہ سیرت النبیؐ کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں یورپین مسلم کونسل کے صدر امتیاز احمد سویہ، ناظم شعبہ تربیت یو کے اسلامک مشن ,مولانا حافظ محمد سعید،ڈنمارک، ناروے اور مغربی جرمنی کے مختلف شہروں سے اسلامی تحریک کے ممبران نے خصوصی شرکت کی. اس موقع پر برلن کے مختلف سیاسی ومذہبی تنظمیوں، اسٹوڈنٹس پروفیشنلز سمیت پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے سیرت النبی کانفرنس میں شرکت کی ۔

سیرت کانفرنس کا اغاز چھوٹی بچی مروہ کےتجوید قرآن پاک سے کیا گیا جبکہ جرمن نژاد بچے نے تقریرکرکے سیرت النبی کے موضوع کو اجاگر کیا، سیرت النبیؐ کانفرنس کے مہمان خصوصی یورپین مسلم کونسل کے صدر امتیاز احمد سویہ نے عشق رسول اور اس تقاضے کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس جہانِ رنگ و بو میں شیطان کے حملوں سے بچتے ہوئے شریعت ِالٰہیہ کے مطابق زندگی گزارنا ایک انتہائی دشوار امر ہے۔

(جاری ہے)

مگر اللہ ربّ العزت نے اس کو ہمارے لئے یوں آسان بنا دیا کہ ایمان کی محبت کو ہمارے دلوں میں جاگزیں کردی حب ِرسولؐ انعامِ خداوندی ہے اورحب ِرسولؐ ہمارے ایمان کا صرف حصہ نہیں بلکہ عین ایمان ہے۔آپؐ کے احسانات اُمت پر بے حد و حساب ہیں بلکہ آپؐ محسن انسانیت ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سنت رسولؐ کو اپناتے ہوئے اپنے کردار واخلاق سے ہی مسلمان ہونے کی ثبوت پیش کرنا چاہیے ۔


یورپ میں مقیم مسلمانوں کو درپیش چیلنجز اور ذمہ داریاں کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ناظم شعبہ تربیت یو کے اسلامک مشن مولانا حافظ محمد سعید نے کہاکہ موجودہ دور کے مسلمانوں کو اندرونی و بیرونی طور پر چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہیں سب سے بڑا چیلنج اپنے اندر سے ہی در پیش ہے جو ایک معاشرتی و سماجی تناؤ کی صورت میں سنگین مسئلہ ہے۔

ہم اگر وقتی طور عالم کے ساتھ اپنے تعلقات، ان کی چیرہ دستیوں اور اسلام کے بارے میں منفی رویہ، اسلامی تعلیمات سے نابلد ہوناہے، ہم چیلنجز سے نبرد آزما ہونے میں بری طرح ناکام نظر آتے ہیں۔ مسلمان معاشرے میں اتفاق نام کی شے ناپید ہو گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بظاہر یہ لگتا ہے کہ ہم لوگوں نے یورپ انے کا فیصلہ خود کیا ہے لیکن اگر ہم اس چیز کو اس طرح دیکھیں کہ اصل میں اللہ تعالی نے ہمارے لیے فیصلہ کیا تھا کہ ہم پاکستان کے مختلف علاقوں سے اٹھ کر یورپ میں ائیں اور یہاں اللہ کے دین کی نمائندگی کریں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں کردار کی کمزوریوں اور فرقہ واریت اور باہمی تفریق سے اٹھ کر انسانیت کی خدمت کرنی ہے اور وہ اخری پیغام جو ہم تک اللہ تعالی نے پہنچایا ہے اسے ہر انسان تک پہنچانے کی کوشش کرنی ہے ۔ اسلامی تحریک برلن کے امیر خالدمحمود نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا سیرت النبیؐ کانفرنس کے اختتام پر اجتماعی دعا کرائیی گئی اور شرکاء کے لیے دیسی طعام کا اہتمام کیا گیا