فیصل آباد لانگ کریلے کی منظور شدہ قسم قرار، فیصل آباد، ٹوبہ، جھنگ میں کاشتکاروں کو کریلے کی کاشت فروری میں شروع کرنے کامشورہ

منگل 9 جنوری 2024 13:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2024ء) پنجاب میں گزشتہ سال 9ہزار 992ایکڑ رقبہ پر کریلا کاشت کیا گیا جس سے 45.59ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی اس طرح اوسط پیداوار 116.88من فی ایکڑ رہی۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ ۱ٓری فیصل ۱ٓباد کے ترجمان نے فیصل آباد، ٹوبہ، جھنگ، رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان، وہاڑی سمیت پنجاب کے وسطی و جنوبی اضلاع میں کاشتکاروں کو کریلے کی کاشت فروری میں شروع کرنے کی ہدایت کی اور کہاہے کہ کاشتکار فروری کے آغاز سے سبز کریلے کی کاشت شروع کرکے وسط مارچ تک مکمل کر سکتے ہیں تاہم معتدل آب وہواکے علاقوں میں کریلے کی کاشت جولائی تک بھی جاری رکھی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ پنجاب کے شمالی اضلاع شیخوپورہ، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، اوکاڑہ اور حافظ آباد بھی سبز کریلے اور بیج پیداکرنے کیلئے موزوں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ بیج کے اگاؤ کیلئے25 سے30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کریلے کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس کی تیزابی خا صیت 7یا اس سے کم ہو اور جس میں پانی کا نکاس اچھا ہوبہترین ہے۔

انہوں نے کہاکہ فیصل آباد لانگ حکومت کی سفارش کردہ قسم ہے اسلئے اس کو ترجیح دینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا بیج 2 سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں اور اگر بیج کی روئیدگی کچھ کم ہو تو پھر یہ مقدار بڑھا کر ساڑھے3سے ساڑھے 4کلو گرام کردینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کریلے کی عام فصل فروری سے اپریل تک بوئی جاتی ہے اور یہ مئی سے ستمبر تک پھل دیتی ہے جبکہ پچھیتی فصل جون، جولائی میں کاشت کی جاسکتی ہے اور اس فصل کا پھل عموماً اگست سے نومبر تک حاصل ہوتا ہے۔