دنیا کے 5 امیرترین افراد کی دولت 3 سال میں دٴْگنی ہوگئی

پیر 15 جنوری 2024 22:20

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2024ء) امیر ترین افراد کی دولت دنیا کے امیر ترین افراد اور خاندانوں کی دولت بڑھتی جارہی ہے اور دوسری طرف دنیا بھر میں غریب غریب تر ہوتے جارہے ہیں۔ دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کی دولت تین سال میں دگنی ہوگئی جبکہ بیسیوں معیشتیں اب تک بحالی کے مرحلے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دولت کے غیر معمولی ارتکاز کو دیکھتے ہوئے معروف غیر سرکاری تنظیم آکسفیم نے پیش گوئی کی ہے کہ ایک عشرے کے دوران کوئی نہ کوئی فرد ایک ہزار ارب ڈالر کے نجی اثاثوں کے ساتھ منظرِ عام پر آجائے گا۔

2020 کے بعد سے اب تک دنیا کے پانچ امیر ترین افراد کے اثاثوں کی مالیت 869 ارب ڈالر ہوچکی ہے۔ دوسری طرف دنیا بھر میں غریب 60 فیصد افراد اپنی دولت سے یوں محروم ہوئے ہیں کہ ان کے لیے گزارا بھی مشکل تر ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھتا ہی جائے گا۔ دولت چند ہاتھوں میں مرتکز ہوکر رہ گئی ہے۔ یہ رجحان دم نہیں توڑ رہا۔

عالمی مالیاتی اور معیشتی نظام کا ڈھانچا ہے ہی کچھ ایسا کہ دولت کا چند ہاتھوں میں مرتکز ہوکر رہ جانا حیرت انگیز نہیں۔ رپورٹ کے مطابق بڑے کاروباری ادارے اپنی مرضی کے مطابق قوانین بنواتے ہیں اور حکومتوں کی کارکردگی کا رخ بھی ان کی مرضی سے متعین ہوتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر معاشی معاملات یونہی چلتے رہے تو اگلے 229 سال تک غریبی ختم کرنا ممکن نہ ہو پائے گا۔

غریبی ختم کرنے سے مراد ایسے حالات پیدا کرنا ہے جن میں کسی بھی انسان کے لیے یومیہ بنیاد پر گزارا بھی جنگ لڑنے جیسا نہ ہو۔کورونا وائرس کی وبا کے بعد دنیا بھر میں مالدار ترین افراد کی دولت میں 2020 کے بعد سے اب تک 3300 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کی دولت میں افراطِ زر کی شرح کے مقابلے میں تین گنا شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایلون مسک، برنارڈ آرنولٹ، جیف بیزوس، لیری ایلیسن اور مارک زکربرگ امیر ترین افراد ہیں جن کی دولت میں 2020 کے بعد سے اب تک 464 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔