فیصل آباد میں 2 امیدوار ایک ہی انتخابی نشان لینے کیلئے عدالت پہنچ گئے

درخواست میں عدالت سے دونوں حلقوں میں ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ایک نشان الاٹ کرنے کی استدعا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 17 جنوری 2024 13:54

فیصل آباد(ادو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17جنوری2024 ء) فیصل آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 101 اور 104 کے امیدواروں نے ایک نشان لینے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق عدالت میں دائر کی جانے والی درخواست میں دونوں حلقوں میں ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ایک نشان الاٹ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ بشارت علی نے بتایا کہ میرے پینل میں ایم این اے کا الیکشن لڑنے والے امیدوار کو مینار جبکہ مجھے حقہ کا نشان دیا گیا ہے۔

امیدوار بشارت علی کا کہنا تھا کہ ناپسندیدہ اور مختلف نشانات ملنے کے باعث انتخابی مہم چلانے میں مشکلات پیش آرہی ہیںہر کسی کا الگ انتخابی نشان ہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار وں نے ناپسندیدہ انتخابی نشانات دینے پرالیکشن کمیشن آف پاکستان پرتنقید کی تھی ۔

(جاری ہے)

امیدواروں کی جانب سے کہنا تھا کہ ایسے نشانات دئیے گئے ہیں جس سے ہماری تذلیل ہو رہی ہے ۔

جبکہ الیکشن کمیشن نے خبردار کرتے ہوئے کہاتھا کہ انتخابی نشان تبدیل کرنے کا سلسلہ نہ رکا تو انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدرات اجلاس ہوا تھا جس میں انتخابی نشان کی تبدیلی کیلئے درخواستوں اور عدالتی فیصلوں کا جائزہ لیا گیا، ڈی آر اوز کو انتخابی نشان بدلنے سے روک دیا گیا، تبدیلی کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن بیلٹ پیپرز کی چھپوائی کا آرڈر دے چکا ہے، انتخابی نشان تبدیل کرنے کا سلسلہ نہ رکا تو متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوسکتے ہیں۔ اعلامیہ مطابق آئندہ انتخابات میں 18 ہزار 59 امیدوار حصہ لے رہے ہیں اور الیکشن کمیشن 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھپوا رہا ہے۔الیکشن کمیشن نے عدالتوں کی جانب سے انتخابی نشان تبدیل ہونے پر متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔