ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس،اسد قیصر اور قاسم سوری کی نظرثانی درخواستیں خارج

پیر 29 جنوری 2024 14:40

ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس،اسد قیصر اور قاسم سوری کی نظرثانی درخواستیں خارج
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2024ء) سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ سے متعلق کیس کے فیصلے میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصیر اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی نظر ثانی کی درخواستیں خاری کر دیں۔پیرکوڈپٹی سپیکر کی رولنگ سے متعلق عدالتی فیصلے پر نظرثانی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منصورعلی شاہ نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے وکیل نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ کیا آپ کیس چلانا چاہتے ہیں جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاکہ بخاری صاحب آپ اکیلے رہ گئے ہیں جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا تو کیا میں بھی چلا جائوں نعیم بخاری کے جواب پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ لوگ اکثر میری حس مزاح کو غلط سمجھ لیتے ہیں جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ میں آپ کی حس مزاح کو غلط نہیں سمجھوں گا۔

(جاری ہے)

نعیم بخاری نے کہاکہ تو اب مجھے لوگ جنازوں پر بھی نہیں بلاتے، کہتے ہیں کہیں مردہ زندہ ہوکر لطیفہ سنانے کا نہ کہہ دے۔جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا آپ اب کیا چاہتے ہیں جس پر نعیم بخاری نے کہاکہ میں چاہتا ہوں ڈپٹی سپیکر رولنگ پر عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،عدالت مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی، جسٹس منیب اختر کے سوالات خوش آئند لیکن خوفناک ہوتے ہیں۔

جسٹس منیب اختر نے کہاکہ مجھے سوال پوچھ تو لینے دیں، آپ پہلے ہی ڈرا رہے ہیں، سپیکر و ڈپٹی سپیکر کے اختیارات عام نہیں ہوتے، وہ محض افسران نہیں ہوتے جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاہے کہ وہ قانون دکھا دیں جس کے تحت سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کو اختیارات دیئے گئے ہیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ آرٹیکل 69ٹو سے آگے نہیں بڑھ پا رہے جبکہ جسٹس مندوخیل نے کہاہے کہ رولنگ ہونا چاہیے تھی کہ تحریک عدم اعتماد پر کارروائی 7دن کے اندر مکمل ہو۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ یہ غلط فہمی پیدا کی گئی کہ عدلیہ پارلیمنٹ کے امور میں مداخلت نہیں کر سکتی، جہاں آئینی خلاف ورزی ہو وہاں سپریم کورٹ پارلیمنٹ کا معاملہ دیکھ سکتی ہے۔وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ آرٹیکل 69کی زیلی شق 2کے تحت سپیکر ذاتی اقدام کا جوابدہ نہیں جس پر جسٹس منیب اختر نے کہاکہ ہم نظرثانی درخواست سن رہے ہیں، یہ نکتہ کسی آزادانہ کیس میں اٹھائیں، تسلی رکھیں ڈپٹی سپیکر رولنگ فیصلہ سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کی ذات کے خلاف نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد اسد قیصر اور قاسم سوری کی ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں خارج کر دیں اور کہا کہ ڈپٹی سپیکر رولنگ فیصلے کے خلاف نظرثانی کی کوئی بنیاد نہیں بنتی۔