بھارت نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ ٹینس سیریز کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کردی
دو طرفہ سیریز شروع کرنے سے دونوں ممالک میں ٹینس کے کھیل کو فروغ دینے میں مدد ملے گی : سیکریٹری آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن انیل دھوپر
ذیشان مہتاب منگل 30 جنوری 2024 12:32
(جاری ہے)
بعد میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ ہم کھیل کو فروغ دینے اور اسپانسرز کو راغب کرنے کی کوشش میں سیریز کو دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
میں اس سلسلے میں پی ٹی ایف کے صدر سے پہلے ہی بات کر چکا ہوں اور ڈیوس کپ ٹائی کے لیے پاکستان میں قیام کے دوران مزید غور کروں گا‘‘۔ مزید برآں انیل نے ٹینس کے معاملات میں اپنی حکومت کے ملوث ہونے کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے پاکستان آنے سے پہلے حکومت سے این او سی یا اجازت بھی نہیں مانگی۔ دو طرفہ سیریز کے آغاز کے لیے مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں اپنی حکومت سے کسی این او سی کی ضرورت ہوگی۔ اس سلسلے میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور ہندوستانی ہاکی نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز دوبارہ شروع کرنے کی تجاویز کو کیوں ٹھکرا دیا، انہوں نے کہا کہ ٹینس میں ایسی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ انیل کا کہنا تھا کہ “پاکستانی کرکٹرز حال ہی میں کرکٹ ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے بھارت گئے ہیں۔ میرے خیال میں سرحد کے دونوں طرف سے کھیلوں کے مقاصد کے لیے سفر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے سے کیوں انکار کیا اس کا جواب وہ دے سکتا ہے۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ جدید دور کے کھیلوں کے لیے کھیلوں میں تبادلے کی ضرورت ہے‘۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ اے آئی ٹی اے نے پاکستان کو ڈیوس کپ کی میزبانی کے حقوق سے محروم کرنے کے لیے آخری دم تک کیوں جدوجہد کی، تو انھوں نے کہا کہ اس نے صرف دستیاب آپشنز کا استعمال کیا۔ "ہم نے پاکستان کے لیے اپنے ٹکٹ آزاد جج کے فیصلے سے بہت پہلے ہی بک کر لیے تھے۔ ہمیں معلوم تھا کہ ہم پاکستان میں کھیلیں گے اور اسی لیے ہم نے تمام پیشگی انتظامات کر لیے ہیں۔ ہم نے صرف دستیاب آپشنز کا استعمال کیا۔" انیل نے انکشاف کیا کہ ہندوستان کی حکومت نے ان کی فیڈریشن کو ٹینس سرگرمیوں کے لیے سالانہ 8 کروڑ بھارتی روپے (18 کروڑ پاکستانی روپے) دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم کوئی قومی یا بین الاقوامی تقریبات کا اہتمام نہیں کرتے ہیں۔ ہمارے یونٹس ایسا کرتے ہیں۔ جب مالی معاملات کی بات آتی ہے تو ہندوستان میں کسی بھی کھیل کو اس محاذ پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہاکی کو حکومت سے ہر سال 100 کروڑ روپے سے زیادہ ملتے ہیں۔ یہاں تک کہ ریسلنگ، باکسنگ اور دیگر اولمپک کھیلوں سے بھی اربوں روپے ملتے ہیں۔ یہ اس رقم کے علاوہ ہے جو ہم مقامی سپانسرز کے ذریعے کھیلوں پر سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم ہمیشہ بین الاقوامی کھیلوں میں تمغہ جیتنے والوں کو کہتے ہیں اور ان کی کامیابی پر ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہندوستان میں ٹینس کی سرگرمیوں کے بارے میں انیل نے کہا کہ ہندوستان سالانہ تقریباً 35 بین الاقوامی سرکٹ ایونٹس کی میزبانی کرتا ہے جو سینئرز کے لیے اور 70 سے زیادہ جونیئرز کے لیے ہوتے ہیں۔ انیل کا مزید کہنا تھا کہ "ہم 15,000 ڈالرز سے لے کر 100,000 ڈالرز تک کے پروفیشنل سرکٹ ایونٹس کا اہتمام کرتے ہیں۔ نوجوانوں کو بین الاقوامی مقابلوں کے لیے تیار کرنے میں مدد کرنے کا یہ مناسب طریقہ ہے۔ میں جونیئر سرکٹ میں پاکستانی جونیئرز کی میزبانی کرنا پسند کروں گا اور امید کرتا ہوں کہ وہ پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے ہندوستان آئیں گے۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
آئی پی ایل بائولرز کیلئے آسان نہیں، سارو گنگولی کا اعتراف
-
پاکستان کرکٹ ٹیم 28 ماہ سے ہوم گرائونڈ پر سیریز میں کامیابی سے محروم
-
بابا بھولا پیر فلڈ لائٹ فٹ بال ٹورنامنٹ 9 جون سے شروع ہو گا
-
انڈین پریمیئرلیگ ،پنجاب کنگز نے کولکتہ کے خلاف سب سے بڑے کامیاب تعاقب کا ریکارڈ بنا دیا، عالمی ریکارڈ بن گیا
-
امارات کی کرکٹ ٹیم نے ایشیا کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
-
طارق بگٹی کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کا صدر بنانے کی تصدیق
-
وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو برصغیر کا مسئلہ قرار دے دیا
-
لاہور، پاک نیوزی لینڈ سیریز کے دوران آن لائن جوئے کیخلاف ایکشن کا حکم
-
باکسر عامر خان نے ایک لاکھ ڈالر کی اکیڈمی بند ہونے کے بعد پاکستان چھوڑ دیا
-
یوراج سنگھ نے پاکستان کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں میں میں شامل کرلیا
-
اپنی کرکٹ ٹیم بھارت بھیجنے کو تیار ہیں، بھارت کو بھی ٹیم پاکستان بھیجنی چاہیے : احسن اقبال
-
عرفان محسود نے ’تحقیر آمیز‘ رویے پر کے پی حکومت کو 5 لاکھ روپے واپس کردیئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.