فیصل آباد کے گلی محلوں میں سنوکر کلبوں کی بھرمار،سکول کالج سے بھاگے بچوں کی پناہ گاہ بن گئے

پیر 5 فروری 2024 11:25

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 فروری2024ء) فیصل آباد کے گلی محلوں میں سنوکر کلبوں کی بھرمار،سکول کالج سے بھاگے بچوں کی پناہ گاہ بن گئے۔جواء منشیات کا بے دریغ استعمال نوجوان نسل کیلئے زہر قاتل بن گیا،پولیس کی پراسرار خاموشی معمہ بن گئی۔شہر بھر میں سنوکر کلبوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے نوجوان نسل کو تباہی کے راستے پر گامزن کردیا۔

سنوکر کلب اور ویڈیو گیمزجوئے کے اڈوں میں تبدیل نوجوانوں نسل تباہی کے دہانے پر۔متعلقہ ادارے منتھلیاں وصول کر کے اعلیٰ حکام کوسب ٹھیک کی رپورٹ ارسال کرنے لگے۔شہریوں کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق مختلف علاقوں میں جگہ جگہ قائم سنوکر کلب اور ویڈیو گیمزجوئے کے اڈوں میں تبدیل ہوگئے نوجوان نسل کا مسقبل تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا سکولوں اور کالجوں میں طلباء کی حاضریاں نہ ہونے کے برابر ہوتی جارہی ہیں ان جووں کے اڈوں کی وجہ سے والدین پریشان دکھائی دے رہے ہیں یہاں تک کہ رات گئے تک یہ سنوکر کلب اور ویڈیو گیمزکھلے رہتے ہیں اور ایس ایچ او مبینہ طور پرمنتھلیاں وصول کر کے سب ٹھیک کی رپورٹ ارسال کر رہے ہیں، ان ویڈیو گیمز، بلیڈ اور سنوکر کلبوں میں منشیات فروشی بھی کی جا رہی ہے اور زہر بیچنے والوں نے ان اڈوں کو اپنی جائے پناہ بنا لیا ہے اکثر والدین نے یہ بات بھی ظاہر کی ہے کہ ہمارے بچے فیس کے پیسوں کو بھی ان جووں کے اڈوں کی نظر کر جاتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ تعلیم جیسی نعمت سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیں انہیں سنوکر کلبوں اور ویڈیو گیمزکی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل تباہ و برباد ہوتا جا رہا ہے یہاں پر چرس اور دیگر نشوں کا بے دریغ اسعمال معمول بن گیا ہے اگر یہ ہی صورتحال رہی تو وہ دن دور نہیں جب شہر کی حدود میں جرائم کی شرح سو فیصد سے بھی تجاوز کر جائے گی اس بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر عوامی و سماجی حلقوں نے آئی جی پنجاب،آر پی او فیصل آباد اور ڈی پی او فیصل آباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔