مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر ٹیکساس میں بین الاقوامی ویبینار

اتوار 11 فروری 2024 13:10

ڈیلاس، ٹیکساس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2024ء) ممتاز آزادی پسند کشمیری رہنما محمد مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں ایک بین الاقوامی ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے جوکسی وجہ سے ویبنار میں شرکت نہیں کرسکے،اپنامقالہ ویبینار کے شرکا کے لیے بھیجا۔

انہوں نے اپنے مقالے میںشہید مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ ایک لیڈ ر سے زیادہ دیانتداری، شائستگی اور کشمیر کے منصفانہ کاز کے لیے غیر متزلزل لگن کی علامت تھے۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ نے 1984تک جب انہیں پھانسی دی گئی ،مزاحمتی تحریک میں مرکزی کردار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ ان کی پھانسی کے بعد 11فروری کو تمام کشمیری یوم سوگ اور یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ دن شہید مقبول بٹ کے مشن سے ہماری وابستگی کی تجدید کا تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ کشمیر کے مستقبل کے لیے ایک واضح اور غیر متزلزل وژن رکھتے تھے۔ انہوں نے دلیری سے اعلان کیا کہ تنازعہ کشمیر کا واحد حل جنوبی ایشیا میں ایک آزاد ریاست جموں وکشمیر کا قیام ہے۔ ان کا وژن ایک جمہوری اورآزاد جموں و کشمیر کی ریاست کا قیام تھاجس میں پانچ صوبوںپر مشتمل ایک وفاقی ریاست ہو۔

مقبول بٹ کا خیال تھا کہ یہ حل سب سے زیادہ عملی اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی اکثریت کی امنگوں کے عین مطابق ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہاکہ آج محمد یاسین ملک جیل میں ہیں لیکن جے کے ایل ایف کی ان کی غیر متزلزل قیادت مقبول بٹ کی میراث کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یاسین ملک نے چھوٹی عمر میں قیادت کی باگ ڈور سنبھالتے ہوئے مزاحمتی تحریک کو ایک نمایاں مقام تک پہنچایا۔

انہوں نے کہاکہ جدوجہد آزادی میں محمد یاسین ملک کی عدم تشدد اور جمہوری اصولوں کے عزم سے مغربی دنیا میں اس کی حمایت بڑھ گئی ہے۔ ڈاکٹر نے کہا کہ آزادی اور جمہوریت کے لیے ان کی جدوجہد نے دنیا بھر میں لاتعداد افراد کو متاثر کیا ہے۔ آج کشمیری تارکین وطن کو یاسین ملک کی آواز بننا چاہیے اور محمد یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ کرناچاہیے۔ ویبنار میںشہید مقبول بٹ کے بیٹے شوکت مقبول بٹ، انجینئر فاروق صدیقی، ڈاکٹر توقیر گیلانی، بیرسٹر آصف خان، لورا شرمنز، ڈاکٹر عیسیٰ شہاب، اکرم سہیل، پروفیسر عظمت خان، سردارممتاز خان، ارشاد ملک، عفت فاروق حیدر، ناصر وانی، آزاد مظفر، شوکت مجید ملک، ایڈووکیٹ جبران ناصر، شمس الرحمان، شوکت جاوید، بیرسٹر حمید باشانی، سردار آفتاب خان اور محمد اشفاق قمر نے بھی شرکت کی۔