کاشتکار وں کورواں ماہ بہاریہ مکئی کی فصل سے دیمک، کونپل کی مکھی، تنے کی سنڈی، امریکن سنڈی، لشکری سنڈی کی تلفی کی ہدایت

پیر 4 مارچ 2024 13:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مارچ2024ء) کاشتکار وں کورواں ماہ مارچ کے دوران بہاریہ مکئی کی فصل سے ضرر رساں کیڑوں کی تلفی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ دیمک، کونپل کی مکھی، تنے کی سنڈی، امریکن سنڈی، لشکری سنڈی، سست تیلہ اور چست تیلہ مذکورہ ایام کے دوران بہاریہ مکئی کی فصل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جن کا بروقت تدارک ضروری ہے۔

شعبہ پلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت فیصل آباد کے ڈویژنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر رسول نے کہاکہ دیمک سے بچاؤ کیلئے کاشتکار گوبر کی کچی کھاد استعمال نہ کریں اور اگر دیمک کاحملہ ظاہر ہو تو کلو ر پائری فاس 40ای سی بحساب 2لیٹر فی ایکڑ آبپاشی کے ساتھ استعمال کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کونپل کی مکھی اگتی ہوئی فصل پر حملہ آور ہوتی ہے اسلئے اس کے تدارک کیلئے امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل بحساب 200ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کیاجائے۔

انہوں نے کہاکہ تنے کی سنڈی کے تدارک کیلئے 20ٹرائیکو گراما کارڈ فی ایکڑ فصل کے شروع سے لگائے جائیں اور ہر 10 سے15دن کے بعد فصل کے زردانے بننے تک ضرور تبدیل کرتے رہیں۔انہوں نے کہاکہ سست تیلہ گچھوں کی شکل میں حملہ کرتاہے اسلئے اس کے نر پروانوں کی تلفی کی غرض سے روشنی کے پھندے استعمال کئے جائیں تاہم اگر حملہ زیادہ ہو تو کاربو سلفان بحساب 500ملی لٹر فی ایکڑ استعمال کی جائے۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں رقبہ کے لحاظ سے گندم اور چاول کے بعد مکئی تیسری بڑی فصل ہے جبکہ فی ایکڑ اوسط پیداوار کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں ترقی پسند کاشتکار مکئی کی فصل سے 100من فی ایکڑ سے زائد پیداوار حاصل کر رہے ہیں جبکہ عام کاشتکار کی مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کا خاطر خواہ پوٹینشل موجود ہے لہٰذا عام کاشتکار بھی جدید سفارشات پر عمل کر کے اور اضافہ کے اس پوٹینشل کو استعمال کر کے مکئی کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں جس سے نہ صرف انکی آمدن میں اضافہ بلکہ ملک بھی خوشحال ہو گا۔