قائداعظم نے ملکی خوشحالی کیلئے معاشی مساوات اور سماجی انصاف پر زور دیا ، نظریۂ پاکستان کانفرنس سے مقررین کا خطاب

منگل 5 مارچ 2024 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2024ء) ہمارے آباواجداد نے متحد ہو کر ہی یہ ملک حاصل کیا تھا اور آج بھی ہمارے مسائل کا واحد حل باہمی اتحاد ویکجہتی ہے۔ تمام تر سازشوں کے باوجود پاکستان تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ان خیالات کااظہارمقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان' لاہور میں سولہویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے دوسرے روز منعقدہ چوتھی اور پانچویں نشست کے دوران کیا۔

ادارۂ نظریۂ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس کا کلیدی موضوع''ہماری منزل… خوشحال پاکستان '' ہے۔ جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ اساتذہ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نونہالانِ وطن کو منزل کا رستہ دکھائیں اور اس تک پہنچنے کیلئے ان کی رہنمائی بھی کریں۔

(جاری ہے)

سید ہارون علی گیلانی نے کہا ہم اچھے انسان بن گئے تو پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی منزل تک پہنچنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔

پروفیسر عابد شیروانی نے کہا کہ پاکستان کے پاس نوجوان افرادی قوت کی صورت میں بہت بڑا سرمایہ ہے جس کو صحیح استعمال میں لا کر ملکی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ محمد آصف بھلی ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائداعظم نے ملکی خوشحالی کیلئے معاشی مساوات اور سماجی انصاف پر زور دیا تھا ۔ قائداعظم کے فرمودات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں نے کہا ہر ایک کو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔ ملک لیاقت علی تبسم نے کہا ہمیں تمام گروہی ، علاقائی، لسانی اور فرقہ ورانہ اختلافات کو بھلا کر ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر محمد اکرم چشتی نے کہا کہ مشاہیر تحریک پاکستان نے جان ومال کی قربانیوں کے بعد ہمیں یہ ملک لیکر دیا۔ منور حسن کاکڑ نے کہا میں صوبہ بلوچستان سے محبتوں کا پیغام لیکر آیا ہوں۔

اہل بلوچستان بھی پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح وطن عزیز سے محبت کرتے ہیں۔ناہید عمران گل نے کہا نظریۂ پاکستان ہی اس ملک کی بنیاد ہے، آپ نظریۂ پاکستان کے سفیر بنیں اور اپنے اپنے علاقوں میں جا کراس نظریہ کی ترویج واشاعت کا فریضہ انجام دیں۔ محمد سیف اللہ چوہدری نے کہا نئی نسل کی نظریاتی تعلیم وتربیت میں اساتذہ کا کردار بڑا اہم ہے ، وہ انہیں بنیادی نظریات سے آگہی فراہم کریں۔