فیصل آباد،کاشتکاروں کوپھل کی مکھیوں کے تدارک کےلئے اقدامات کرنے کی ہدایت

پیر 18 مارچ 2024 12:52

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مارچ2024ء) کاشتکارچاروں اقسام اوریئنٹل پھل کی مکھی،آڑو کی مکھی،خربوزہ کی مکھی اوربیر کی مکھی کے تدارک کےلئےاقدامات یقینی بنائیں۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں پھل کی مکھی کی چار اقسام پائی جاتی ہیں اورتمام مکھیوں کا دوران زندگی تقریبا ًایک جیسا ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مارچ سے لے کر نومبر تک ان کی تعدادزیادہ ہوتی ہے اور اس دوران مادہ مکھی پھل کے چھلکے میں انڈے دینے والی سوئی چبھو کر بھورے سفید رنگ کے انڈے دیتی ہے اورکچھ دنوں کے بعد ان انڈوں میں سے سفید اور لمبوتری سنڈیاں نکل آتی ہیں جوگودے میں داخل ہو کر اسے کھاتی ہیں نیزجب یہ سنڈیاں پورے قد کی ہو جاتی ہیں تو پھل کے چھلکے میں سوراخ کر کے با ہر نکل آتی اور زمین پر گر جاتی ہیں اور بعدازاں یہ سنڈیاں زمین میں داخل ہو کر کو یا کی شکل میں تبدیل ہو جا تی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کو یا سے پر دار مکھیاں نکل کر زمین سے با ہر آجاتی ہیں اور اس طرح اس کیڑے کی افزائش نسل جاری رہتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اوریئنٹل مکھی آم، سنگترہ، مالٹا، گریپ فروٹ، چکوترہ،لیموں، سیب، خوبانی، انار، کیلا، آلوبخارا، جاپانی پھل اورامرودکو نقصا ن پہنچا تی ہے جبکہ مادہ مکھی4سے 31 تک انڈے دیتی ہے جن میں سے موسم گر ما میں 2سے 4 دن اور موسم سرما میں 4 سے8 دن میں بچے نکل آتے ہیں جو کہ گر میوں میں 5سے19اور سردیوں میں 9سے 20دن میں کویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں پھر ان کویوں میں سے گر میوں میں 2سے4 دن اور سردیوں میں 12سے30 دن میں پر دار مکھیاں نکل آتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آڑو کی مکھی آڑو،آم،امرود،آلو بخا را،شہتو ت،انار،بیر، کنو،سنگترہ،مالٹا اورچکوترہ کے پھل کو زیا دہ نقصا ن پہنچا تی ہے،یہ مادہ مکھی 44سے55 تک انڈے دیتی ہے جن میں سے گرمیوں میں 7 اور سردیوں میں 8 سے 9دن میں بچے نکل آتے ہیں جوکہ گرمیوں میں 7دن اور سردیوں میں 13 سے 22دن میں کویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں پھرکویوں سے گر میوں میں 8دن میں اور سردیوں میں 20 سے 44دن میں پر دار مکھیا ں نکل آتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خربوزہ کی مکھی خربوزہ، ککڑی، تر بوز،پیٹھا کدو، کھیرا، کریلا اور انجیر کے پھل پر بھی حملہ کر تی ہے،یہ مادہ مکھی 54سے 83 تک انڈے دیتی ہے۔ جن میں سے گرمیوں میں 6سے 12 اور سر دیوں میں 6سے 11دن میں بچے نکل آتے ہیں اوریہ بچے گرمیوں میں 6 سے 12 اور سردیوں میں 15سے 28 دن میں کوئے کی شکل اختیا ر کر لیتے ہیں نیز کویوں میں سے گر میوں میں 7سے 11دن اور سردیوں میں 27 سے52 دن میں پر دار مکھیاں نکل آتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بیر کی مکھی خو درو اور ہر قسم کے کاشتہ بیری کے درختوں کو نقصان پہنچا تی ہے جس کے انڈے، سنڈ یا ں اور کوئے با لتر تیب 8سے 12دن میں اپنی نشوو نما کر لیتے ہیں اس طرح بیر کی مکھی کا دوران زندگی 31سے36 دن میں مکمل ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ترشاوہ پھل کی نر مکھی کو کنٹرول کرنے کیلئے فیرومون (میتھائل یوجینال) استعمال کیاجاتا ہے جو ترشاوہ پھل کی نر مکھی کےلئے بےحد کشش رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نر مکھی کو کنٹرول کرنے کےلئے سپینوسیڈ2 فیصد اورمیتھائل یوجینال51فیصد کا پیسٹ بحساب5 سے 6گرام فی پودا تنے کے اوپر ایک میٹر کی اونچائی پر ایک ایکڑ میں 5سے10 پودوں پر لگائیں اور یہی عمل 3سے 4 ہفتوں کے بعد دوبارہ دہرائیں۔