اسرائیل غزہ میں قحط پھیلاکر بھوک کوبطورہتھیار استعمال کررہا ہے ، جوزف بوریل

منگل 19 مارچ 2024 08:50

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2024ء) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نےکہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں قحط پیدا کر رہا ہے اور بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔العربیہ کے مطابق انہوں نے برسلز میں غزہ کے لیے انسانی امداد کے بارے میں ایک کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ غزہ میں ہم اب قحط کے دہانے پر نہیں ہیں بلکہ ہم قحط کی حالت میں ہیں جس میں ہزاروں لوگ قحط میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔ قحط کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اسرائیلی جنگ قحط کا باعث بن رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ غزہ کو قحط کا سامنا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔انہوں نے فوری جنگ بندی کے معاہدے پر زور دیا۔واضح رہے غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جنگ میں 31,726 سے زائد فلسطینی شہید چکے ہیں اور 73,792 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔وزارت نے مزید کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 81 فلسطینی شہید اور 116 دیگر زخمی ہوئے۔