۵یونیورسٹیوں کا مالی بحران اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ دانستہ طور پر پیدا کیا گیا ہے،احمد جان خان

منگل 19 مارچ 2024 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2024ء) نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی صدر احمد جان خان، صوبائی فنانس سیکریٹری مالک بہار اور نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ یونیورسٹی کے صدر وکیل خان نے وفد کے ہمراہ بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ کے پروفیسرز و آفیسروں اور دیگر ملازمین کے جمہوری احتجاج اور کیمپ میں شرکت کرکے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کے برحق مطالبات کی حمایت کرتے ھوئے تنخواہوں کی فوری ادائیگی اور مالی بحران کے مستقل حل کا مطالبہ کیا ۔

احتجاجی مظاہرہ سے احمد جان خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر یونیورسٹیوں کو حکمرانوں نے پشتون بلوچ دشمن پالیسیوں کے تحت مالی بحران کا شکار بنایا ھے۔جس کی وجہ سے آج ھمارے مرد و خواتین پروفیسرز و سکالرز اور یونیورسٹی ملازمین علم و ریسرچ کے بجائے کوئٹہ کے شاہراہوں پر درجنوں اور احتجاج پر مجبور ھے اور ایسی صورتحال میں صوبہ تعلیمی لحاظ سے کیسے ترقی کرسکے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی، بدامنی، بیروزگاری، ناخواندگی کی مسلط اذیت ناک صورتحال کے بعد اب اعلی تعلیم کے حاصل معمولی مواقع بھی ختم کیے جارھے ہیں ۔ہزاروں روپے کے وفاقی اور سینکڑوں ارب کے صوبائی بجٹ میں ھماری یونیورسٹیوں کیلئے تنخواہوں کی رقم نہیں ۔جس سے یہ ثابت ھے کہ صوبے کے یونیورسٹیوں کا مالی بحران اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ دانستہ طور پر پیدا کیا گیا ھے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک اور صوبے میں سول و فوجی بیوروکریسی اور سیاسی اشرافیہ کی شاہ خرچیوں، مراعات اور سٹیل مل سمیت خسارے کے شکار کارپوریشنوں اور ڈیڈ اثاثوں کیلئے ھر سال سالانہ ھزاروں روپے عوامی بجٹ سے مختص کیے جارھے ہیں۔لیکن پشتون بلوچ اقوام و عوام کے تعلیمی اداروں کو بتدریج بند کرنے اور پرائیوٹائز کرنے کے تعلیم دشمن پالیسی بنائی گئی ھے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر یونیورسٹیوں یونیورسٹیوں اور تعلیم کا دفاع کرنا صوبے کے جمہوری و ترقی پسند سیاسی پارٹیوں کا فریضہ ھے اور آج یونیورسٹی کے مرد و خواتین پروفیسرز و آفیسروں اور دیگر ملازمین کے بجائے سیاسی پارٹیوں کے رہنماں و کارکنوں کو مشترکہ طور پر اسمبلی اور عوامی سطح پر احتجاج کرنا چاہیے۔اور اس اہم مسئلے پر سیاسی پارٹیوں کو روایتی طرزعمل ترک کرکے عملی جمہوری احتجاجی اقدامات اٹھانے ھوں گے جس کے ذریعے حکمرانوں کے تعلیم دشمن پالیسیوں اور سازشوں کا مقابلہ کی جاسکتا ھے۔اس موقع پر نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے صورت خان کاکڑ، شاداب خان کاکڑ، نصیب اللہ خان اور جاوید خان بھی ان کے ہمراہ احتجاج میں شرکت تھے۔