بیجنگ میں طے پانے والے ’’جمہوری اتفاق رائے‘‘نے بنیادی مسئلے کو واضح کر دیا ہے، چینی میڈ یا

ہفتہ 23 مارچ 2024 20:10

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2024ء) چند روز قبل بیجنگ میں منعقدہ جمہوریت،تمام انسانیت کے لیے مشترکہ قدر کے موضوع پر تیسرے بین الاقوامی فورم میں مختلف ممالک، علاقوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد مہمانوں نے جمہوریت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور یہ اتفاق رائے حاصل کیا کہ جمہوریت کا مقصد تمام انسانیت کی فلاح و بہبود کا تحفظ اور اس میں اضافہ کرنا ہے۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ تمام ممالک کا اپنی ترقی کی خاطر راستے کا انتخاب وہاں کے عوام کا بنیادی حق ہے جس کا احترام ضروری ہے اور بین الاقوامی برادری کو جمہوریت کے نام تقسیم پیدا کرنے، تعصب پھیلانے اور امن کو کمزور کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے۔اٹلی کے سابق وزیر اعظم میسیمو ڈی ایلیما کے مطابق جمہوریت مغرب کے لیے کوئی منفرد قدر نہیں ہے اور مغربی جمہوریت کو دنیا کے دیگر علاقوں میں برآمد یا ان پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے بین الاقوامی برادری دیکھ رہی ہے کہ وہ ممالک جو مغربی جمہوری نظام کی نقل کرتے ہیں یا اسے قبول کرنے پر مجبور ہوتے ہیں وہ اکثر سیاسی افراتفری اور ترقیاتی مشکلات میں پھنس جاتے ہیں۔ فورم کے موقع پر سی جی ٹی این نے دنیا بھر کے 32 ممالک میں تقریباً 40,000 جواب دہندگان پر مشتمل سروے کیا جس میں 40.7 فیصد جواب دہندگان کے مطابق جمہوریت کو فروغ دینے کا سب سے اہم مقصد زندگی کے بنیادی حق کی ضمانت ہے۔

اس کے بعد 29.3 فیصد نے سب کیلئے مساوات اور 29 فیصد نے معاشی ترقی کے حق میں رائے کا اظہار کیا . ان نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمہوریت کی ترقی کے لئے تمام ممالک کے عوام کا سب سے اہم مطالبہ ہے کہ معاش اور ترقی کے حق اور صحیح معنوں میں اچھی زندگی گزارنے کے حق کی ضمانت دی جائے۔برٹش 48 گروپ کلب کے چیئرمین اسٹیفن پیری نے نشاندہی کی کہ لوگوں کی رائے سننا اور اقدامات کرنا چین میں قائم جمہوریت کی ایک اچھی شکل ہے۔ اس کے نتیجے میں چین کی معیشت اور معاشرے میں بہت واضح تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔