پنجاب میں سبزیوں کی کاشت کا فروغ اور پیداوار میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے،ڈی جی زراعت ریسرچ

منگل 26 مارچ 2024 15:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ملک اللہ بخش نے کہا کہ بدلتے موسمی حالات اور آبادی میں اضافے کے پیش نظر سبزیوں کی کاشت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔پنجاب میں موسم خریف کی سبزیاں جیسے کھیرا،ٹماٹر، مرچ، شملہ مرچ، گھیاکدو، حلوہ کدو، گھیا توری کریلہ، خربوزہ، تربوز اور ٹینڈے کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے تما م دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور زرعی سائنسدان سبزیوں کی نئی اقسام متعارف کروانے میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ سبزیات کے سالانہ خریف ریسرچ کے دوران زرعی سائنسدانوں کے اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس کسان دوست اقدام سے سبزیوں کے کاشتکاروں کی زرعی آمدن میں نمایاں اضافہ ممکن ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ریسرچ پروگرام میں ڈاکٹرمحمد اقبال، ڈائریکٹر سبزیات، ڈاکٹر محمد افضل،محمد عمران صدیق، ماہرین باغات، رانا محمد عمران، ماہر حشرات، ڈاکٹر سعید احمد چشتی،کاشف ندیم،محمد امین،غضنفرحماد، عامر لطیف،الیاس کھوکھر، محمد ظفر، تجمل حسین، عمران ندیم اور راحیل شہزاد،ماہر سبزیات کے علاوہ محمداسحاق لاشاری، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن اینڈ فلمز نے شرکت کی۔

ڈاکٹر محمد اقبال نے ریسرچ پروگرام کی بریفنگ کے دوران بتایا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے اور متوازن غذاکے حصول کے لیے سبزیوں کی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کاشت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سبزیوں میں تمام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو انسانی جسم کی نشوونما کے لئے بے حد ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیشتر سبزیاں ریشہ دار ہیں جن میں وٹامن سی،مینگانیز اور فولک ایسڈ اور مٹر میں لحمیات جن کو گوشت کا نعم البدل کہا جاتا ہے کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں،سبزیوں کی کاشت دیگر فصلوں کے مقابلے میں زیادہ منافع بخش ہے اور سبزیاں کم رقبہ سے زیادہ پیداوار دیتی ہیں۔

ادارہ سبزیات نے اپنے قیام سے اب تک سبزیوں کی 82 اقسام متعارف کروائی ہیں جو کاشتکاروں میں بے حد مقبول ہوئی ہیں،ان اقسام کی اعلیٰ پیداواری صلاحیت کے حامل معیاری بیج کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچائے جا رہے ہیں۔ریسرچ پروگرام میں خریف سبزیوں کی تحقیق کا جامع پروگرام کی منظوری دی گئی۔