ملکی ترقی کیلئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہیں،وفاقی وزیر خزانہ

محصولات کو بڑھانا اور شفافیت لانا ہماری ترجیح ہے،ٹیکس نظام میں ڈیجیٹائزیشن ضروری ہے، حکومت معیشت کی بہتری کیلئے اصلاحات لانے میں پرعزم ہے،محمد اورنگزیب کا تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 27 مارچ 2024 10:22

ملکی ترقی کیلئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہیں،وفاقی وزیر ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 مارچ2024 ء) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہیں،محصولات کو بڑھانا اور شفافیت لانا ہماری ترجیح ہے،ٹیکس نظام میں ڈیجیٹائزیشن بہت ضروری ہے۔اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ برآمدات کو بڑھانا ہے۔

ٹیکس دینے والے ہمارے قومی ہیروز ہیں۔مجموعی قومی پیداوارکے تناسب سے ٹیکسوں میں اضافہ کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، کلی معیشت کے استحکام اور پائیدار نمو کیلئے اصلاحات کیلئے پرعزم ہیں۔ٹیکس کی بنیادمیں وسعت، ٹیکس نظام کی شفافیت اورڈیجیٹلائزیشن کیلئے اقدامات کاسلسلہ جاری رہے گا۔وفاقی وزیر خزانہ نے اپنی گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ڈیجیٹائزیشن سے محصولات میں اضافہ اور نظام میں شفافیت آئے گی۔

(جاری ہے)

ملک کی ترقی کیلئے براہ راست ٹیکس اور برآمدی شعبہ ناگزیر ہے۔ہم محصولات کو بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔آنے والے دنوں میں پاکستان کیلئے اچھی خوشخبریاں سننے کو ملیں گی۔دریں اثناءوفاقی وزیر خزانہ سے پاکستان میں جاپان کے سفیر مٹسوہیرو واڈا نے بھی ملاقات کی۔جاپان کے سفیر نے محمداورنگزیب کو وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

وزیر خزانہ نے جاپان کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیشت کی بہتری کیلئے اصلاحات لانے میں پرعزم ہے۔وفاقی وزیرخزانہ نے جاپانی سفیر کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہاکہ توانائی کے شعبہ میں لاگت کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ تقسیم کار کمپنیوں کے گورننس کے مسائل کو نجی شراکت داری اور بالآخر نجکاری کے ذریعے حل کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میکرو اکنامک استحکام کیلئے اصلاحات لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے ٹیکس کے نظام کو ڈیجیٹائز کرنے سے شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری سمیت دیگراقدامات کئے جائیں گے۔اس موقع پر جاپانی سفیر نے مالیاتی پالیسیوں اور اصلاحات کے نفاذ کیلئے حکومتی عزم کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت 80 جاپانی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔ پاکستان میں جاپانی کار ساز اداروں کو درپیش مسائل پر روشنی بھی ڈالی۔ جاپان کے سفیر نے معاشی بحالی کیلئے حکومت کی کوششوں کی تعریف کی اورترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششوں کیلئے جاپان کی مسلسل حمایت کا اظہار کیا ۔