برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار اقلیتی برادری کی خاتون پروفیسر ادیبہ ملک، ویسٹ یارکشائر کے لیے ہائی شیرف مقرر

بدھ 27 مارچ 2024 14:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2024ء) برطانیہ کی تاریخ میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون پروفیسر ادیبہ ملک کو ویسٹ یارکشائر کے لیے ہائی شیرف مقررکیا گیا ہے۔ ادیبہ ملک نے 25 مارچ بروز پیر لیڈز ہائی کورٹ میں ہائی کورٹ کے جج سر نکولس ہلیارڈ کی زیر صدارت رسمی اعلامیہ کی تقریب میں حلف لیا، ایک ہزار سال پرانی روایت کے مطابق یہ تقرری ایک سال کے لیے غیر سیاسی اور بلا معاوضہ ہوتی ہے۔

بدھ کو اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق آفس آف ہائی شیرف یونائیٹڈ کنگڈم میں ولی عہد کے بعد سب سے پرانا سیکولر دفتر ہے، یہ دفتر مکمل طور پر رضاکارانہ بنیادوں پر چلایا جاتا ہے، اسے ولی عہد کی طرف سے مقرر کیا جاتا ہے جو عدلیہ اور امن و امان سے متعلق تمام معاملات میں بادشاہ چارلس کی نمائندگی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

بریڈ فورڈ میں قائم قومی نسلی اقلیتوں کی زیرقیادت چیریٹی کیو ای ڈی فاؤنڈیشن کی ڈپٹی چیف ایگزیکٹو پروفیسر ادیبہ ملک 32 سال سے زیادہ عرصے سے کیو ای ڈی کے ساتھ ہیں جس نے اسے برطانیہ میں اپنی نوعیت کی سب سے بااثر تنظیموں میں سے ایک بننے میں مدد فراہم کی۔

پاکستانی تارکین وطن کی بیٹی بریڈ فورڈ میں پیدا ہوئی، انہوں نے ملک بھر میں پسماندہ کمیونٹیز کے لیے سماجی اور معاشی مواقع پیدا کرنے کے لیے اپنا کیریئر وقف کرنے سے پہلے بریڈ فورڈ اور ہل میں بطور ٹیچر بھی خدمات انجام دی ہیں۔اس حوالے بات کرتے ہوئے ادیبہ ملک نے کہاکہ یہ اہم کردار ادا کرنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے، میں اپنی ہوم کاؤنٹی کی خدمت کرنے اور بہت سے مختلف لوگوں سے ملنے کی منتظر ہوں جو ویسٹ یارکشائر کے لیے بہت اچھا کام کرتے ہیں، جرائم کی روک تھام میں اتنی محنت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ عوامی، نجی، کمیونٹی، خیراتی اور رضاکارانہ شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی مدد کرنا ایک اعزاز کی بات ہوگی جو خطے کے لیے اس طرح کے مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویسٹ یارکشائر، باقی برطانیہ کی طرح کئی دہائیوں کے دوران بہت سے چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔ ہائی شیرف کے طور پران کے مزید رسمی فرائض میں پورے ویسٹ یارکشائر میں شاہی دوروں میں شرکت کرنا اور ہر میجسٹی کی ہائی کورٹ کے ججوں کی حمایت شامل ہے۔ ان کے پاس وائٹ ہال میں کام کرنے کا 27 سالہ ٹریک ریکارڈ ہے جس نے بریڈ فورڈ، یارکشائر اور قومی سطح پر مختلف بورڈز پر متعدد وزارتی اور غیر وزارتی کردار ادا کئے ہیں۔

اس وقت وہ ہوم آفس سٹریٹجک ریس ایڈوائزری بورڈ کی بورڈ ممبر، بریڈ فورڈ کلچر کمپنی کی ڈائریکٹر، اسٹیٹ آنرز کمیٹی کی ممبر اور اکیڈمیز ٹرسٹ کی ممبربھی ہیں۔ وہ یارک سینٹ جان یونیورسٹی میں وزٹنگ پروفیسر اور ویسٹ یارکشائر کے ڈپٹی لیفٹیننٹ ہیں۔ انہوں نے بہت سے اعزازات و انعامات جیت رکھے ہیں جن میں یارکشائر پوسٹ ٹاپ 20 بااثر خواتین آف یارکشائر اور ٹاپ 50 ناردرن پاور لسٹ برائے خواتین شامل ہیں۔

2023 میں وہ وومن اینڈ ہوم میگزین کے امیزنگ وومن ایوارڈ کی وصول کنندہ تھیں۔ 2004 میں انہوں نے ایم بی ای حاصل کیا اور 2015 میں مرکزی دھارے کے عوامی اداروں میں اس کے تعاون کے لیے سی بی ای حاصل کیا۔ ڈاکٹر محمد علی او بی ای، کیو ای ڈی فاؤنڈیشن کے سی ای او نے کہا کہ 34 سال قبل کیو ای ڈی کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ نسلی اقلیتوں کو برطانیہ کے مرکزی دھارے کی سماجی اور اقتصادی زندگی میں مکمل کردار ادا کرنا چاہیے۔ یارک شائر کے لیے اقلیتی برادری کی پہلی خاتون ہائی شیرف کے طور پر ادیبہ ملک کی تقرری اس کی ایک بہترین مثال ہے۔