بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کا اپنی تنخواہوں کیلئے ہڑتال اور احتجاج لمحہ فکریہ ہے، ترجمان بی این پی عوامی

بدھ 27 مارچ 2024 21:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین ہڑتال اور احتجاج پر ہے بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کے مسائل جلد از جلد حل کئیے جائیں اور انکی تنخواہیں انکو ادا کی جائیں بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کا اپنی تنخواہوں کیلئے ہڑتال اور احتجاج لمحہ فکریہ ہے زمہ داران فوراً سے پیشتر بلوچستان یونیورسٹی کے مالی مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں پارٹی راجی راہشون میر اسد اللہ بلوچ کے وژن پر کاربند رہتے ہوئے بلوچستان میں مایوسی اور پسماندگی کے خاتمے کا زریعہ تحقیقی تعلیم کو ہی سمجھتی ہے جس کیلئے اساتذہ اور طالب علموں کا توجہ صرف تعلیم پر ہی مرکوز ہونا ضروری ہے کسی بھی سماج کی ترقی کیلیے تعلیم ہی وہ واحد زریعہ ہے جس سے قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں لیکن بد قسمتی سے جہاں بلوچستان دیگر معاملات میں پسماندگی کا شکار ہے وہاں تعلیمی اداروں کے حوالے سے بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں جسکا منہ بولتا ثبوت بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج اور ہڑتال ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ تحقیقی حوالے سے مذید کام کرتے لیکن وہ مجبوراً روڈوں پر احتجاج کررہے ہیں اسطرح سے کیسے یہ اساتذہ کرام تحقیقی تعلیم کو لیکر آگے بڑھ سکیں گے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف فوراً سے پیشتر بلوچستان یونیورسٹی کے مالی مسائل حل کئیے جائیں بلکہ مستقل میں اس طرح کے مسائل جو طالب علموں کی تعلیم میں رکاوٹ کا سبب بنیں انکی تدارک کیلئے پالیسی سازی کی جائے اس وقت بلوچستان یونیورسٹی میں زیادہ تر بلوچستان کے غریب اور متواسط طبقے کے طلباء زیر تعلیم ہیں مالی تنزلی کی وجہ سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ وقتاً پہ وقتاً بلوچستان یونیورسٹی طلباء کی فیسوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہے جسکی وجہ سے غریب طالبعلم اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے اس لئے ضروری ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے مالی معاملات کیلیے زمہ داران سرجوڑ کر بیٹھے اور انکا مستقل حل نکالا جائے بی این پی(عوامی) بلوچستان یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ ہی