سرکاری و نجی سطح پر مل کر صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے لائحہ عمل تیار کرناہو گا ،احسن اقبال

صحت بارے نئے ادارے قائم کرنا، ہر شہری کی صحت کی بہترین سہولیات تک رسائی وقت کی اہم ضرورت ہے بغیر کسی سیاسی اختلافات کے صحت کی سہولتوں کو ہر شہر ہر ضلع تک پہنچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، ٹیکنالوجی کے جدید دور نے بھی صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے،وفاقی وزیر کاخطاب

جمعرات 28 مارچ 2024 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2024ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سرکاری اور نجی سطح پر مل کر صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے لائحہ عمل تیار کرناہو گا کیونکہ صحت کے شعبے میں ایک بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے ، صحت کے حوالے سے نئے ادارے قائم کرنا ، ہر شہری کی صحت کی بہترین سہولیات تک رسائی وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کہ بغیر کسی سیاسی اختلافات کے صحت کی سہولتوں کو ہر شہر ہر ضلع تک پہنچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے جبکہ ٹیکنالوجی کے جدید دور نے بھی صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل کو عالمی فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے دی گئی شناخت ہمارے ملک کے لئے باعث فخر ہے جبکہ پی ایم ڈی سی کی مسلسل کاوش ، محنت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں طبی تعلیم اور صحت کے شعبے کا مستقبل روشن ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا اہم ستون ایک ایسا نظام تشکیل دینا ہے جو صحت مند معاشرے کو پروان چڑھائے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دیہاتی علاقوں میں صحت کی سہولیات صرف 30 فیصد تک دی جاتی ہیں جہاں آبادی کا تناسب 65 فیصد تک ہوتا ہے جبکہ ہمیں ماہرین کی کمی کا بھی سامنا ہے ،پاکستان میں دل ، شوگر اور سٹروک جیسے بیماریوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور ملک میں سرکاری اور نجی سطح پر مل کر ہمیں صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے لائحہ عمل تیارکرنا ہو گا۔

مزید برآں صحت کے حوالے سے نئے ادارے قائم کرنا ، ہر شہری کی صحت کی بہترین سہولیات تک رسائی وقت کی اہم ضرورت ہے بغیر کسی سیاسی اختلافات کے صحت کی سہولتوں کو ہر شہر ہر ضلع تک پہنچانا حکومت کی اولین ترجیح ہیٹیکنالوجی کے جدید دور نے بھی صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے ، ہم نے فائیو ایز فریم ورک کے دوسرے رکن ای-پاکستان کے تحت مختلف ڈیجیٹل صحت کے پروگرامات جلد شروع کرنے کا اعادہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز پاکستان میں صحت کے مروجہ مسائل پر مرکوز مقامی تحقیقی اقدامات میں اپنا حصہ ڈال کر ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، دنیا میں سٹینڈرائزیشن بہت ضروری ہے تاکہ کوالٹی کام عام شہری تک پہنچایا جا سکے جبکہ ہمیں اپنی طبی شعبے کو گلوبل طبی شعبے سے منسلک کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاج اور تخصیص میں اپنی صلاحتیوں کو برقرار رکھتے ہوئے عوام میں آگاہی کی مہم پر بھی توجہ دینی چاہئے، تعلیم چاہے جو بھی ہو اس میں انوویشن ڈرائیونگ کی حیثیت رکھتی ہے ،انوویشن ہمارے زندہ رہنے ، کام کرنے کے طریقوں کو تبدیل کر رہی ہے ، دنیا میں ٹیکنالوجی ہر شعبے میں اپنے قدم جما چکی ہے ، ہمیں نئے نالج ، نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ہر شعبے میں آگے بڑھانا ہے ،ہر تعلیمی ادارے کا آڈٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔