خاندانی منصوبہ بندی اپنانے کی یکساں شرح ممکن بنانے کیلئے اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں،ثمن رائے

ہفتہ 30 مارچ 2024 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2024ء) چیف ایگزیکٹو آفیسر پی پی آئی ایف و ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی پنجاب ثمن رائے نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقوں کے ذریعے مردوں اور خواتین میں خاندانی منصوبہ بندی اپنانے کی یکساں شرح کو ممکن بنانے کیلئے امید افزا اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں۔ سماجی و ثقافتی رکاوٹوں کا خاتمہ یقینی بنانے کیلئے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق پروگراموں میں مردوں کی شمولیت نا گزیر ہے۔

اس امر کا اظہار انہوں نے پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ کے کمیٹی روم میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مردوں اور عورتوں تک کمیونٹی ورکرز اور ٹیلی ہیلتھ کے ذریعے معلوماتی چینلز کے فروغ سے ان تک رسائی کے حصول کو ممکن بناکر انہیں ایک نیٹ ورک کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی خدمات کی فراہمی کو موثربنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جس میں پہلی مرتبہ مرد معالج، حکیم، ہومیو پیتھس اور فارمیسیز کی شمولیت کو ممکن بنایا گیا ہے جہاں خواتین ہیلتھ ورکرز خواتین و مر د وں کو ریفر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی پیدائش میں وقفہ کے طریقہ کار کی بدولت پنجاب کے 28اضلاع میں مقررہ اہداف کے حصول کو ممکن بنادیا گیا ہے۔ پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کے زیادہ تر پروگرام صرف خواتین پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں جبکہ مر دوں کیلئے خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق معلومات،مشاورت اور خدمات کے حصول کے مواقع انتہائی محدود ہیں۔

چیف ایگزیکٹیو آفیسر پی پی آئی ایف و ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ نے کہا کہ شعوری طور پر باہمی مشورہ سے خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقے اپنانے،معیاری معلومات اور خدمات تک رسائی کے لیے لاہور، رحیم یار خان، مظفر گڑھ، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور راولپنڈی اضلاع میں سہولیات تیزی سے فراہم کی جارہی ہیں۔