وائلڈ لائف میوزیم میں ہزاروں سال پرانے درختوں کے تنے بھی رکھے گئے

بدھ 3 اپریل 2024 22:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2024ء) سندھ وائلڈ لائف دفتر میں ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے، جس میں طلبہ کی ریسرچ کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں، یہاں ہزاروں سال پرانے درختوں کے تنے اور لائبریری میں 200 سال پرانی کتابیں بھی رکھی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ وائلڈ لائف کے مرکزی دفتر کراچی میں ایک شان دار میوزیم ہے، جہاں ہزاروں سال پرانے ایسے نایاب درختوں کے تنے موجود ہیں جو عمر رسیدہ ہونے پر اب پتھر کے بن چکے ہیں، ان درختوں کو پیٹریفائڈ درخت کہا جاتا ہے، اسی پرشکوہ عمارت کی پہلی منزل پر دو سو سال پرانی ہزاروں نایاب کتابوں سے آراستہ لائبریری بھی ہے، جن سے طالب علم ریسرچ کے دوران مستفید ہوتے ہیں۔

یہ ادارہ ہر سال ہزاروں انڈوں سے نکلے نوزائدہ ٹرٹلز کو بہ حفاظت سمندر تک پہنچانے کا کام بھی انجام دیتا ہے، سندھ میں 1200 میل پر پھیلا ہوا نیشنل کیرتھر پارک بھی اس ادارے کی ملکیت ہے، جہاں نایاب جانوروں اور پرندوں کی افزائش نسل کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ وائلڈ لائف دنیا کی نایاب نابینا ڈولفن کو سردیوں میں دریائے سندھ میں گدو بیراج سکھر کے قریب پانی کی کمی پر محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا کام بھی بخوبی انجام دیتا ہے، نابینا ڈولفن دنیا کی نایاب ترین مچھلیوں میں سے ایک ہے جو دریائے سندھ میں 1800 کے قریب پائی جاتی ہیں۔