گندم کے دانوں کو سٹور کرتے وقت ان میں نمی کا تناسب 10 فیصدسے زیادہ نہیں ہونا چاہیے،محکمہ زراعت

منگل 16 اپریل 2024 12:27

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گندم ذخیرہ کرنے کیلئے نئی بوریاں استعمال کرنے کی ہدائت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار گندم ذخیرہ کرنے کیلئے نئی بوریوں کے استعمال کو ترجیح دیں تاہم اگر کسی وجہ سے نئی بوریاں دستیاب نہ ہوں تو پرانی بوریوں کو پہلے دھوپ میں اچھی طرح پھیلا کر خشک کر لیں اور بعد ازاں مناسب زہر کے محلول میں بھگو نے کے بعد اچھی طرح خشک ہونے پر ان میں گندم ذخیرہ کریں تاکہ گندم کو کیڑے مکوڑوں سے بچایا جا سکے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ گندم کی کٹائی پوری طرح فصل کے پکنے پر شروع کریں اور کٹائی کے دوران ریڈیو و ٹیلی ویژن پر موسمی حالات و پیشگوئیوں سے بھی آگاہ رہا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر بارش کا امکان ہو تو کٹائی فوری بند کر دی جائے اور کٹائی کے بعد بھریاں قدرے چھوٹی باندھی اور کھلواڑے لگاتے وقت سٹوں کا رخ اوپر کی طرف ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کھلواڑے اونچے کھیتوں میں لگائے جائیں اور ان کے ارد گرد بارشی پانی کے نکاس کیلئے کھالی ضرور بنائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ممکن ہو کٹائی ریپر یا کمبائن ہارویسٹر سے کی جائے تاکہ فصل زیادہ دیر کھیت میں نہ پڑی رہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کمبائن ہارویسٹر سے برداشت کی صورت میں بھوسے کی بہتر سنبھال کیلئے ویٹ سٹراچاپراستعمال کریں اورذخیرہ کیلئے صاف و ہوا دار گودام کا انتخاب کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ دانوں کو سٹور کرتے وقت ان میں نمی کا تناسب 10 فیصدسے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گوداموں میں محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہر کے محلول کا سپرے کیا جائے تاکہ ان میں موجود کیڑے تلف ہوجائیں۔

متعلقہ عنوان :