حکومت نے ہُنرمند افرادی قوت کو روزگار کیلئے بیرون ممالک کھپانے کا پلان بنا لیا

عالمی مارکیٹ میں ہنرمند افرادی قوت کی بہت ڈیمانڈ ہے، فنی تعلیم کےاداروں کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جائے گا، ابتدائی طور پر ٹیوٹا کے تین کالجز کو اپ گریڈ کیا جائےگا۔ وزیرصنعت وتجارت چودھری شافع حسین

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 اپریل 2024 19:33

حکومت نے ہُنرمند افرادی قوت کو روزگار کیلئے بیرون ممالک کھپانے کا پلان ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2024ء ) وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین نے پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ٹاؤن شپ کا دورہ کیا۔ تدریسی عمل کا جائزہ لیا، یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور لیبز کا معائنہ کیا۔ وائس چانسلر یونیورسٹی ڈاکٹر رؤف اعظم نے کی یونیورسٹی میں تدریسی عمل، کارکردگی اور چیلنجز کے بارے بریفنگ دی۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں ہنر مند افرادی قوت کی بہت ڈیمانڈ ہے۔ ٹیکنیکل ایجو کیشن کے معیار کو بہتر بنانے اور ہنر مند افرادی قوت کو روز گار کیلئے بیرون ممالک کھپانے کا پلان بنا لیا۔ فنی تعلیم کے اداروں کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جائے گا۔ابتدائی طور پر ٹیوٹا کے تین کالجز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا انڈسٹری اور ایوان ہائے صنعت و تجارت سے اشتراک کار بڑھایا جائے اور یونیورسٹی میں تدریسی عمل کیلئے چین کے ساتھ نئے معاہدے کی دستاویزات تیار کی جائیں۔ صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مائیکرو چیپ مینو فیکچرنگ اور سولرٹیکنالوجی تربیت کی فراہمی پر ورکنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی لیبز میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

ٹیکنیکل گریجوایٹس کو قانونی تحفظ کی فراہمی کیلئے ایکو سسٹم ڈویلپ کرنا ضروری ہے۔نیشنل ٹیکنالوجی کونسل آف پاکستان ایکٹ کی پارلیمنٹ سے منظوری کیلئے پنجاب حکومت سپورٹ فراہم کرے گی۔ یونیورسٹی میں ٹیکسٹائل ڈیزائنگ کے ایک سال اور دو سال کے کورسز متعارف کروانے کا پلان بھی بنایا جائے۔ صوبائی وزیر نے یونیورسٹی میں لائٹنگ سسٹم بہتر کرنے کی بھی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر نے شجر کاری مہم کے حوالے سے یونیورسٹی میں پودا بھی لگایا۔ سینئر اکنامک ایڈوائزر جاوید اقبال، ڈی جی پنجاب سکل ڈویلپمنٹ اتھارٹی، صاحبزادی وسیمہ عمر، یونیورسٹی کی انتظامیہ اور فکلیکٹی ممبران بھی اجلاس میں موجود تھے۔