آئین شکنی کے سدباب کے لئے نیا عمرانی معاہدہ ناگزیر ہے، محفوظ النبی خان

نئے عمرانی معاہدے میں وفاق مقتدر، صوبے خود مختار اور مقامی حکومتیں با اختیار ہوں گی

بدھ 17 اپریل 2024 20:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) گزشتہ برسوں کے دوران ملک میں آئین کی پے در پے خلاف ورزیوں کے بعد نئے عمرانی معاہدے کی تشکیل ناگزیر ہوگئی ہے۔ یہ خلاف ورزیاں آئین شکنی کے زمرے میں آسکتی ہیں۔ ان تاثرات کا اظہار معروف سماجی و سیاسی رہنما محفوظ النبی خان نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے انیس سو تہتر کا آئین ان خلاف ورزیوں کی روک تھام سے قاصر رہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے آئین کی تشکیل میں ہر سطح پر ریاست کی انتظامیہ کے مابین اختیارات کی تقسیم کا ایک ایسا منصفانہ نظام وضع کیا جائے جس میں وفاق مقتدر، صوبے خود مختار اور مقامی حکومتیں با اختیار ہوں جن کے مابین طاقت کا توازن برقرار رہے اور مذید کوئی آئینی بحران جنم نہ لے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تجویز پیش کی کہ نئے عمرانی معاہدہ وضع کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے بجائے براہ راست عوامی ریفرنڈم کے لئے سنجیدگی سے غور کیا جائے۔

محفوظ النبی خان نے کہاکہ ملک کے موجودہ آئین کا عجیب الخلقت شاخسانہ یہ بھی ہے کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے وفاق کو ایک ایسے پرندے کی مانند کردیا گیا ہے جس کے پاس پرواز کیلئے اپنے بازو ہی نہیں جبکہ صوبوں کیلئیNFC وارڈ کے تعین کے فارمولے میں بھی وفاق کی ضروریات کو پوراکرنے کیلئے کوئی گنجائش موجود نہیں۔ وفاق کو اپنے اخراجات کیلئے Divisible Pool پر انحصار کیاجاسکتاہے جیساکہ شاید آج کل ہورہاہو۔

متعلقہ عنوان :