ٹیپ بال کرکٹ کو پاکستان کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنا لیا

اس ہفتے کے آخر میں ہونے والے ایونٹ میں 12 شہروں سے مردوں اور خواتین کی ٹیمیں شریک ہوں گی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 19 اپریل 2024 11:22

ٹیپ بال کرکٹ کو پاکستان کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنا لیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 اپریل 2024ء ) گلی محلوں میں کھیلی جانیوالی اسٹریٹ ٹیپ بال کرکٹ کو انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے بھی اپنا لیا۔ افتتاحی نیشنل کور سٹیز ٹیپ بال مقابلہ ای سی بی کا پروگرام ہے جو شہری علاقوں میں مختلف کمیونٹیز کو رکاوٹوں کو توڑنے اور نچلی سطح پر شرکت کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ انگلش لیگ سپنر عادل رشید نے کہا کہ میں اپنے بھائیوں کے ساتھ گلیوں میں ٹیپ بال کھیلتا تھا اور یہ واقعی مسابقتی ہو جاتا تھا۔

یہ کھیل کا اتنا عمدہ فارمیٹ ہے کہ کوئی بھی کہیں بھی کھیل سکتا ہے اور یہی کرکٹ کا ہونا چاہیے۔ یہ شاندار ہے کہ اب ایک قومی ٹیپ بال مقابلہ ہے۔ ملک بھر کے لوگوں کو کھیلنے کا موقع دینا واقعی اہم ہے۔" پاکستان کے تیز گیند باز حارث رؤف کا شمار کامیابی کی مشہور ترین کہانیوں میں ہوتا ہے جو چند سال قبل پروفیشنل ٹیپ بال کرکٹ کھیلا کرتے تھے لیکن پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کی جانب سے ان کے انتخاب کے نتیجے میں وہ بین الاقوامی کرکٹ میں جگہ بنا سکے۔

(جاری ہے)

ٹیپ بال اس کھیل کی ایک تبدیلی ہے جس کی ابتدا پاکستان میں ہوئی اور اب اسے پورے ملک اور پوری دنیا میں اکثر جنوبی ایشیائی کمیونٹیز میں کھیلا جاتا ہے۔ کھیل میں سوئنگ اور باؤنس کی مختلف حالتیں پیدا کرنے کے لیے ٹینس بال کو ٹیپ کیا جاتا ہے۔ کسی حفاظتی سامان جیسے ہیلمٹ یا پیڈ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ گیند نرم رہتی ہے اور گیم کو کسی بھی علاقے میں کسی بھی سطح پر کھیلا جا سکتا ہے تاکہ اسے وسیع پیمانے پر قابل رسائی اور مقبول بنایا جا سکے۔ برمنگھم، بریڈفورڈ، کرکلیز، لیڈز، لیسٹر، لندن (مڈل سیکس، ایسکس اور سرے)، لوٹن، مانچسٹر، سینڈ ویل، سلو اور ناٹنگھم میں سے ہر ایک میں خواتین اور مردوں کی ٹیم ہو سکتی ہے جس میں دو الگ الگ مقابلے ہوں گے۔