خیبر پختونخوا کے وزیر تعمیرات شکیل احمد نے ارباب نیاز انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کے تعمیراتی منصوبے کی تکمیل میں سست روی کا نوٹس لے لیا

جمعہ 19 اپریل 2024 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) خیبر پختونخوا کے وزیر مواصلات و تعمیرات شکیل احمد نے ارباب نیاز انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم پشاور کے تعمیراتی منصوبے کی تکمیل میں سست روی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم ،کرکٹ کے حوالے سے ایک نہایت اہم منصوبہ ہے اس لئے اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے تمام تر کوششیں کی جائیں تاکہ خیبر پختونخواکے نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کے کرکٹ کے مقابلے اپنے صوبے میں دیکھنے کو ملیں اور صوبہ ایک بار پھر انٹرنیشنل کر کٹ کی میزبانی کا اعزاز دوبارہ حاصل کر سکے۔

یہ نوٹس انہوں نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے میگا پروجیکٹس سے متعلق منعقدہ بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے لیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ادریس مروت ،ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل عنایت الرحمن ،چیف انجینئرمیگا پراجیکٹس اعجاز خان ،ڈائریکٹر ٹیکنیکل عظمت خان اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو مختلف میگا پراجیکٹس سے متعلق بریفنگ دی گئی اور اب تک ان تمام عوامی منصوبوں پر کام کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر شرکاء اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف میگا پراجیکٹس فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے التواکا شکار ہیں اور اگر ان منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کیئے جاتے ہیں تو کئی عوامی پراجیکٹ کو فوری طور پر مکمل کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح ارباب نیازکرکٹ سٹیڈیم پشاور کا 84فیصد تعمیراتی کام مکمل ہے، سٹیڈیم کے لئے در آمدکی جانے والی اشیاء کوباہر سے منگوا کر نصب بھی کر دیا گیا ہے اور جون 2024 تک یہ سٹیڈیم بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار ہو جائے گا ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کا منصوبہ پہلے ہی سے التوا کا شکار ہے اب مزید اس میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں لہٰذا اسے جلد مکمل کیا جائے ۔اسی طرح صوبے کے دیگر مختلف عوامی منصوبے بھی بڑی اہمیت کے حامل ہیں اوران کی تکمیل کے لیے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں انہوں نے کہا کہ محکمہ کی الاٹ کی گئی ان سرکاری گاڑیوں کو جو غیر قانونی طور پر استعمال ہورہی ہیں فوری طور پر واپس لایا جائے کیونکہ موجودہ صوبائی حکومت کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بد عنوانی کو کسی بھی طورپر برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :