سپار6 سی نے پاکستان کا سیمنٹ انڈسٹری میں ڈی کاربنائزیشن کو فروغ دینے کے لئے ورکشاپس کا انعقاد

ہفتہ 20 اپریل 2024 23:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2024ء) پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری میں متوقع نمایاں توسیع کے جواب میں آرٹیکل 6 کوآپریشن (ایس پی اے آر 6 سی) پروگرام کے تحت لاہور اور کراچی میں اہم ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جو 2023 کے اختتام تک اپنی پیداواری صلاحیت 83 ملین ٹن سالانہ سے بڑھا کر 99 ملین ٹن کرنے کے لئے تیار ہے ۔ ہفتے کے روز جاری ہونے والی ایک نیوز ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ان ورکشاپس میں سیمنٹ کے شعبے میں کاربنائزیشن کی حکمت عملی کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی، جو عالمی سطح پر انسانی ساختہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے تقریبا 5 فیصد کے لئے ذمہ دار ہے۔

تقریب سے یونائیٹڈ انڈسٹری کے ماہرین، پالیسی سازوں اور مالیاتی ماہرین نے خطاب کیا تاکہ پاکستان کی اہم ترین صنعتوں میں سے ایک کے لئے پائیدار طریقوں کو تیار کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

ان ورکشاپس کا اہتمام یو این ای پی کوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر نے کیا جو پاکستان میں سپار6 سی کے کام کی قیادت کر رہا ہے اور اس میں یو این ای پی اور مقامی ماہرین دونوں شامل تھے۔

بنیادی توجہ جدید ٹیکنالوجیز کی تلاش، پیرس معاہدے کے آرٹیکل6 کے تحت کاربن فنانس کی صلاحیت پر تبادلہ خیال اور قابل عمل ڈی کاربنائزیشن حکمت عملیوں کی نشاندہی کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اہم بات چیت گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں چیلنجوں اور مواقع، کاربن کنٹرول اور اسٹوریج جیسی تکنیکی اختراعات اور گرین سیمنٹ میں منتقلی کو آسان بنانے میں کاربن فنانس کے کردار کا احاطہ کیا گیا۔

شرکا ڈیٹا کے حصول کی ضروریات کے تفصیلی تجزیہ، سبز سیمنٹ کے لئے نئے معیارات کے نفاذ اور صنعتی ڈیپ ڈی کاربنائزیشن انیشی ایٹو (آئی ڈی ڈی آئی) جیسے بین الاقوامی اقدامات کی تلاش میں مصروف عمل ہیں۔ ورکشاپس کا اختتام صنعت کی قابل قدر بصیرت اور پاکستان کے سیمنٹ سیکٹر میں زیر بحث حکمت عملیوں اور ٹیکنالوجیز کو ضم کرنے کے مجوزہ فریم ورک کے ساتھ ہوا۔

جس میں شعبے کی مخصوص تخفیف کے اقدامات میں اضافہ، سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور ان اقدامات کی حمایت کے لئے بین الاقوامی مالیاتی میکانزم کو بروئے کار لانا شامل ہے۔یہ ورکشاپس سپار6 سی پاکستان کو پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے آرٹیکل6 ٹرانزیکشنز میں شامل ہونے کے لئے مکمل طور پر تیار ہونے میں مدد دینے کے جاری عزم میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

توقع ہے کہ اس تعاون سے سیمنٹ کے شعبے میں پائیدار طریقوں کو اپنانے میں تیزی آئے گی ، جو اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے قومی اہداف سے مطابقت رکھتا ہے۔ لاہور ورکشاپ کی مہمان خصوصی حکومت پنجاب کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں محکمہ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کی سربراہ محترمہ صبا اصغر علی نے کی اور اس طرح کی ورکشاپوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔

انہوں نے پاکستان کے لئے جاری تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ''اسپار6 سی کی کاوشوں کے ذریعے ان ورکشاپس نے ایک مثال قائم کی ہے کہ کس طرح علم کے تبادلے اور اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت پاکستان میں کاربن مارکیٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف ہماری عالمی جنگ میں ٹھوس پیش رفت کے لئے اسے انتہائی اہم قرار دیا۔

شرکا کی رائے انتہائی مثبت تھی ، بہت سے لوگوں نے مشترکہ کوششوں کے ممکنہ اثرات پر زور دیا۔ شرکا نے کہاکہ ان ورکشاپس نے نہ صرف چیلنجز کو اجاگر کیا بلکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مواصلاتی مواقع کھولے اور قابل عمل حل پیش کیے جو صنعت میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔ سپار6 سی ایک لازمی اقدام ہے ، خاص طور پر پاکستان جیسے ممالک کے لئے اہم ہے ، جو اپنے ماحولیاتی اقدامات اور پائیدار ترقی کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے آرٹیکل 6 کے تحت میکانزم کو استعمال کرنے کے لئے تیار ہے۔

جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی امور وکلائمیٹ ایکشن اور جرمن حکومت کے انٹرنیشنل کلائمیٹ انیشی ایٹو (آئی کے آئی) کی مالی اعانت اور گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ (جی جی جی آئی) نے معاون شراکت داروں کاربن لمیٹس، جی ایف اے کنسلٹنگ، کومونالکریڈٹ پبلک کنسلٹنگ اور یو این ای پی کوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر کے ساتھ مل کر مالی اعانت فراہم کی۔ یہ پانچ سالہ 20 ملین یورو پروگرام پاکستان، زیمبیا، کولمبیا اور تھائی لینڈ میں نافذ کیا جا رہا ہے، تاکہ ان ممالک کو پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 میں بیان کردہ میکانزم سے فائدہ اٹھانے میں مدد ملے، جو کاربن مارکیٹوں پر بین الاقوامی تعاون کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

یہ جامع پروگرام چھ باہم مربوط ورک پیکجز کے ارد گرد تشکیل دیا گیا ہے جن میں چار اندرون ملک پروگرام درمیانے اور طویل مدتی اخراج کی منصوبہ بندی، گورننس فریم ورک، اور تخفیف سرگرمی کی ترقی پر مرکوز ہیں، جس میں دو عالمی اقدامات، آرٹیکل 6 کو نافذ کرنے والے ممالک کے لئے پریکٹس کی کمیونٹی اور آرٹیکل 6 ٹول باکس شامل ہیں۔ علم کے تبادلے کو فروغ دینے اور جدید آب و ہوا کے حل کے اطلاق کو فروغ دے کر ، سپار6 سی قومی آب و ہوا کے عزائم کو بڑھانے اور گرین ہائوس گیسوں کے خاتمے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے وقف ہے ، اس طرح زیادہ پائیدار اور لچکدار عالمی برادری کی راہ ہموار کرتا ہے۔