خطے میں امن کے فروغ کیلئے افغان طالبان دوحہ میں کیے گئے اپنے وعدے پورے کریں اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں، افتخار علی ملک

اتوار 21 اپریل 2024 12:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2024ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ خطے میں امن کے فروغ کیلئے افغان طالبان دوحہ میں کیے گئے اپنے وعدے پورے کریں اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں۔ اتوار کو مسلم خان بنووری کی قیادت میں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فروری 2020 میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے دوحہ معاہدے میں دونوں جانب سے مختلف وعدے اور یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں۔

معاہدے کا ایک اہم پہلو طالبان کی طرف سے یہ یقین دہانی تھی کہ وہ کسی گروپ یا فرد کے ذریعے افغان سرزمین کو پاکستان سمیت دیگر ممالک کےخلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دے کر کہا کہ طالبان اس وعدے کا احترام کرتے ہوئے افغان سرزمین کو پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کا فروغ خطے میں اقتصادی ترقی، تجارت میں آسانیوں اور افغانستان اور پاکستان دونوں کے عوام کی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے بہت ضروری ہے۔

افغان طالبان کو ان کے وعدے کی یاد دہانی کراتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ خطے میں امن برقرار رکھنے کی حتمی ذمہ داری افغان طالبان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں اور پاکستان سمیت اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن اور تعاون کا ماحول پیدا کرنے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متعدد بار سرحد پار دہشت گردی کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا چکا ہے تاہم اس ضمن میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ اب وقت آگیا ہے کہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کو حملوں سے روکنے اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے فوری طور پر سخت اقدامات کریں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے برادرانہ تعلقات کے لیے اس کی اشد ضرورت ہے۔