دو طرفہ تجارتی مواقع کے فروغ کیلئے ایرانی صدر کا دورہ خوش آئند ہے،یو بی جی

ایران سے باہمی تجارت 5 بلین ڈالر تک بڑھ سکتی ہے،ایس ایم تنویر،زبیرطفیل،خالدتواب،حنیف گوہر

پیر 22 اپریل 2024 23:00

ٍکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سربراہان ایس ایم تنویر، زبیر طفیل، خالد تواب، حنیف گوہر، مظہر اے ناصر اور دیگر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا تین روزہ دورہ پاکستان پر پرتپاک خیر مقدم کیا، جو کہ نئے تجارتی مراکز کا افتتاح کرنے کے لیے تیار ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے کیلئے ایک بڑے تجارتی وفد کے ہمراہ صدر رئیسی کا دورہ کاروباری برادری کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے واضح ارادے کی نشاندہی کرتا ہے۔

صدر ایران کے دورے کے دوران پاکستان کے دیرینہ بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لیے گیس کے مشترکہ منصوبوں کی پیش رفت پر بات چیت متوقع ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ خاص دلچسپی کا مجوزہ 7.5 بلین ڈالر کا ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ہے، جس کا مقصد پاکستان میں پاور پلانٹس کو گیس فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

یو بی جی نے پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے نمایاں صلاحیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایران کی پاکستان کو برآمدات کا حجم 1.448 بلین ڈالر ہے جب کہ پاکستان کی ایران کو برآمدات 842 ملین ڈالر ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی، جغرافیائی، مذہبی اور نسلی روابط کو تسلیم کرتے ہوئے یو بی جی ان کی کاروباری برادریوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور تجارتی عدم توازن، اسمگلنگ، اور ادائیگی کے قابل اعتبار طریقہ کار کی کمی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی یا تیسرے ملک کی کرنسیوں میں بارٹر ٹریڈ اور لین دین جیسے متبادل تلاش کرنا دونوں ممالک کے لیے قابل عمل حل پیش کر سکتا ہے۔

مزید برآں یو بی جی پاکستان اور ایران کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کے مکمل استعمال کی ضرورت پر زور دیتا ہے، پاکستان نے 338 ٹیرف لائنوں پر رعایت کی پیشکش کی ہے، جبکہ ایران نے 309 ٹیرف لائنوں پر رعایتیں دی ہیں، جو دونوں ممالک کے پسندیدہ ترین ملک ٹیرف کا تقریباً 18 فیصد احاطہ کرتا ہے۔یونائٹیڈ بزنس گروپ صدر ابراہیم رئیسی کے دورے کے دوران نتیجہ خیز بات چیت کا منتظر ہے، جس کا مقصد پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات اور باہمی خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔#